خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل( ایس آئی ایف سی) کی مؤثر حکمت عملی کے باعث براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 41 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری1.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
’ایس آئی ایف سی‘ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق توانائی، زراعت و ٹیکنالوجی سمیت دیگر ترجیحی شعبوں میں کاروباری سودے، سرمایہ کاری کے رجحان میں نمایاں فروغ ملا ہے، معاشی استحکام کے لیے دفاع، آئی ٹی و توانائی سمیت مختلف ترجیحی شعبوں میں تیز رفتار منظوریوں سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایس آئی ایف سی کا ’سنگل ونڈو‘ ماڈل، منصوبہ جاتی سرمایہ کاری اور بین الوزارتی روابط میں نمایاں بہتری آئی ہے جبکہ ایس آئی ایف سی کی جانب سے رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں اہم کمپنیوں کے انضمام کی بدولت 148 ملین ڈالر کا حصول ہوا ہے جو کہ انتہائی خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔
کونسل کے مطابق سعودی کمپنی ‘آرامکو ایشیا’ کی جانب سے ‘جی او پیٹرولیم’ میں 40 فیصد جبکہ مصری کمپنی ‘ایم این ٹی ہیلن’ کا ‘ایڈوانس پاکستان مائیکروفنانس بینک’ کے حصول کے باعث مؤثر غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ‘یوریکم ایس پی اے’ کی ‘فاطمہ یوریکم رائس ملز’ میں 50 فیصد شراکت سے قومی معیشت کو تقویت ملی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹوٹل پارکو میں 50 فیصد اور شیل پاکستان میں 77 فیصد سے زیادہ حصص کی غیر ملکی خریداری، خلیجی ممالک کی جانب سے کی جانے والی سرمایہ کاری سے پاکستان کے تجارتی روابط مزید مضبوط ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فن ٹیک کے تحت ‘بازار ٹیکنالوجیز’ کو 100 ملین ڈالر فنڈنگ، پاکستانی اسٹارٹ اپس عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے، نیشنل لاجسٹک کارپوریشن اور ڈی پی ورلڈ کا مشترکہ منصوبہ، پاکستان کے انفراسٹرکچر کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی بھر پور کاؤشوں کے باعث منعقد کیے گئے پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 میں معدنی شعبے میں مزید سرمایہ کاری کا امکان ہے، فورم میں پالیسی اصلاحات پر تبادلہ خیال، متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط اور نئی شراکت داریوں کا آغاز ہو چکا ہے۔