بجلی کی پیداوار میں 5 فیصد اضافہ، قیمتوں میں مزید کمی کا امکان

بجلی کی پیداوار میں 5 فیصد اضافہ، قیمتوں میں مزید کمی کا امکان

پاکستان میں مارچ میں بجلی کی پیداوار میں سالانہ بنیادوں پر 5 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس کی بنیادی وجہ مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہے، بجلی کی رسد اور سولر پینل کی مانگ میں اضافے اور طلب میں کمی کے باعث بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی متوقع ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ میں بجلی کی پیداوار 8409 گیگاواٹ رہی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 8023 گیگاواٹ تھی۔ ماہانہ بنیادوں پر پیداوار فروری میں 6,945 گیگا واٹ سے 21 فیصد بڑھ گئی۔

تاہم رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران بجلی کی مجموعی پیداوار 2 فیصد کم ہو کر 90 ہزار 147 گیگاواٹ رہ گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 92 ہزار 340 گیگاواٹ تھی۔

مارچ میں مقامی کوئلے سے بجلی کی پیداوار میں سال بہ سال 62 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ ہوا سے بجلی کی پیداوار میں 23 فیصد اضافہ ہوا۔ ماہ کے دوران ہوا اور شمسی توانائی سے پیدا ہونے والی بجلی میں بھی بالترتیب 12 فیصد اور 9.0 فیصد اضافہ ہوا۔

اس کے برعکس، اوسط سے کم بارش کی وجہ سے آبی ذخائر میں پانی کے بہاؤ میں کمی کی وجہ سے پن بجلی کی پیداوار میں 41 فیصد کی تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔ 9 ماہ کے دوران درآمدی کوئلے سے پیداوار میں 46 فیصد جبکہ شمسی توانائی کی پیداوار میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مارچ میں بجلی کی پیداواری لاگت 14 فیصد اضافے کے ساتھ 9.46 روپے فی یونٹ رہی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 8.31 روپے فی یونٹ تھی۔ پیداواری لاگت میں اضافے کی بنیادی وجہ فرنس آئل کے بڑھتے ہوئے استعمال اور آر ایل این جی پر مبنی بجلی کی پیداوار ہے۔ ماہانہ بنیادوں پر فروری کے مقابلے میں لاگت میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

مارچ میں اضافے کے باوجود مالی سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران بجلی کی اوسط پیداواری لاگت 1.0 فیصد کم ہوکر 8.65 روپے فی یونٹ رہ گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 8.75 روپے فی یونٹ تھی۔

بجلی ذرائع میں شراکت کے لحاظ سے مارچ میں ہائیڈل سب سے زیادہ حصہ دار رہا، جو کل پیداوار کا 27.6 فیصد تھا، اس کے بعد نیوکلیئر 25.8 فیصد اور آر ایل این جی 20.7 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

9 ماہ کے عرصے میں مجموعی پیداوار میں پن بجلی کا حصہ 30.4 فیصد رہا جبکہ نیوکلیئر اور آر ایل این جی کا حصہ بالترتیب 19.1 فیصد اور 17.4 فیصد رہا۔ اسی عرصے کے دوران مقامی کوئلے نے کل پیداوار میں 12.4 فیصد حصہ ڈالا ہے۔

ادھر ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں سولر پینل کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے، صارفین کی ایک بڑی تعداد سولر پینل سے اپنی گھریلوں ضروریات پوری کر رہے ہیں جس سے بجلی کی بچت ہوئی ہے۔ دوسری جانب مقامی کوئلے سے بھی بجلی کی پیداوار میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے، جو کہ ایک بڑا اضافہ ہے۔

ماہرین کے مطابق اگر حکومت رسد اور طلب میں فرق پیدا کرنے میں کامیاب رہی تو آنے والے دنوں میں بجلی کی قیمتیں مزید کم ہونے کا امکان ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *