ملک میں گزشتہ ہفتے سستی ہونے والی اشیائے خورونوش

ملک میں گزشتہ ہفتے سستی ہونے والی اشیائے خورونوش

ملک میں اپریل 17  کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے انڈیکس (ایس پی آئی) کی بنیاد پر کی جانے والی قلیل مدتی مہنگائی میں سالانہ 2.72 فیصد کا اضافہ منفی ریکارڈ کیا گیا جس کی وجہ مقامی مارکیٹ میں جلد خراب ہونے والی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہے۔

ایس پی آئی کے مطابق مہنگائی میں مسلسل 7 ہفتوں تک کمی کا سلسلہ جاری رہا جس کی بنیادی وجہ ٹماٹر، گندم کا آٹا، آلو، انڈے اور چکن کی قیمتوں میں کمی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس میں گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 0.69 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

مجموعی طور پر قلیل مدتی افراط زر کی شرح بھی گزشتہ سال کی بلند سطح سے سست ہوگئی ہے۔ مزید برآں، گندم کے آٹے اور کچھ خراب ہونے والی مصنوعات کو چھوڑ کر زیادہ تر مصنوعات کی قیمتیں مستحکم رہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں سے گوشت کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

جن اشیا کی قیمتوں میں ہفتہ وار کمی دیکھی گئی ان میں ٹماٹر 22.77 فیصد، چکن 11.05 فیصد، پیاز 9.82 فیصد، لہسن 8.85 فیصد، گندم کا آٹا 2.37 فیصد، آلو 2.18 فیصد، سرسوں کا تیل 0.95 فیصد، ایل پی جی 0.89 فیصد اور ویجیٹیبل گھی 0.86 روپے فیکلو گرام سستا ہوا ہے۔

گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں جن اشیا کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ان میں شرٹنگ (3.68 فیصد)، لان پرنٹ (1.47 فیصد)، کپڑا اور جارجیٹ (1.33 فیصد)، دال چنا (1.03 فیصد)، پکا ہوا گائے کا گوشت (0.74 فیصد)، بیف (0.66 فیصد)، پکی ہوئی دال (0.56 فیصد)، مٹن (0.48 فیصد)، دال مونگ (0.03 فیصد) اور چاول آئی آر آر آئی-6/9 اور تازہ دودھ (0.02 فیصد) شامل ہیں۔

تاہم سالانہ بنیادوں پر جن اشیا کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ان میں خواتین سینڈل (55.62 فیصد)، دال مونگ (27.21 فیصد)، پاؤڈر دودھ (24.71 فیصد)، دال چنا (21 فیصد)، گائے کا گوشت (19.06 فیصد)، چینی (17.14 فیصد)، ویجیٹیبل گھی (15.75 فیصد)، ویجیٹیبل گھی 1 کلو گرام (15.43 فیصد)، پکی ہوئی دال (13.40 فیصد)، لکڑی (10.49 فیصد) شامل ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *