نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پاکستان کا پہلا ’ڈی میٹیریلائزڈ شناختی کارڈ‘ متعارف کرادیا۔ شہریوں کو اب اپنا قومی شناختی کارڈ یا اس کی فوٹو کاپی ساتھ رکھنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
تفصیلات کے مطابق نادرا کی جانب سے متعارف کرایا گیا ڈیجیٹل کارڈ’ پاک آئی ڈی ‘ موبائل ایپلیکیشن کے ذریعے مفت ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے، جس سے دستاویزات کے ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کو ایک نئی جہت مل گئی ہے۔
نادرا کے ترجمان سید شباہت کے مطابق صارفین کو صرف اپنے موجودہ شناختی کارڈ کے کیو آر کوڈ کی تصویر ایپ پر اپ لوڈ کرنی ہوگی، جس کے بعد 30 منٹ کے اندر تصدیق کا عمل مکمل ہو جائے گا اور ڈیجیٹل کارڈ ایپ کے والٹ میں محفوظ ہو جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی صارف کا موبائل فون گم ہو جائے یا چوری ہو جائے تو نیا فون استعمال کرتے ہوئے ایپ میں لاگ ان کرنے پر ڈیجیٹل کارڈ دوبارہ بحال کیا جا سکتا ہے۔
نادرا کا کہنا ہے کہ اس ڈیجیٹل شناختی کارڈ کا بنیادی مقصد سرکاری دفاتر میں کام کے عمل کو تیز کرنا اور شہریوں کو جدید ترین سہولیات فراہم کرنا ہے۔ تاہم، اسے بطور متبادل دستاویز قبول کرنے کا فیصلہ متعلقہ اداروں پر منحصر ہوگا۔
اس کے علاوہ نادرا جلد ہی پاک آئی ڈی ایپ پر فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (ایف آر سی) اور چائلڈ رجسٹریشن سرٹیفکیٹ (سی آر سی) کو بھی ڈیجیٹل شکل میں پیش کرنے پر غور کر رہا ہے، جس سے شہریوں کو اپنے اہم دستاویزات تک رسائی مزید آسان ہو جائے گی۔