وزیراعظم محمد شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارت کے غیر قانونی و غیر ذمہ دارانہ اقدامات کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت ملنے والا پانی 240 ملین لوگوں کی لائف لائن ہے، بھارت کی طرف سے کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا پوری طاقت سے دفاع کرے گا۔
منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے مابین ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں بالخصوص جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعظم نے سیکرٹری جنرل کو پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں بے بہا قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر کی مذمت کرتا ہے۔
پاکستان کے خلاف بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے پاکستان کو پہلگام واقعہ سے جوڑنے کی کسی بھی کوشش کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کیا اور واقعہ کی شفاف اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو غیر قانونی قرار دینے کی ہندوستان کی کوششوں کے ساتھ ساتھ ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں اس کی وسیع پیمانے پرریاستی سرپرستی میں دہشت گردی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے خاص طور پر سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے بھارت کے غیر قانونی و غیر ذمہ دارانہ اقدامات کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت فراہم ہونے والا پانی 240 ملین لوگوں کی لائف لائن ہے۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت کی طرف سے کسی بھی مہم جوئی کی صورت میں پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا پوری طاقت سے دفاع کرے گا۔ وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ بھارت کو ذمہ داری سے کام لینے اور تحمل کا مشورہ دیں۔ وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے حل طلب مسئلہ کو جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اس کے منصفانہ حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
وزیراعظم نے بین الاقوامی برادری کے ذمہ دار رکن اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دنیا اس اہم وقت میں خطے میں کسی قسم کی کشیدگی کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔