امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ دُنیا میں اس وقت تنازع کشمیر سے بڑھ کر کوئی فلیش پوائنٹ نہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو چاہیے کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے اور تنازع کشمیر حل کرنے میں مدد کریں کیونکہ امریکی صدر اس وقت بیک وقت یورپ اور مشرق وسطیٰ میں تنازعات کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
امریکا میں پاکستان سفیر رضوان سعید شیخ نے امریکی اخبار کو انٹرویو میں کہا ’اگر امریکا میں ہمارے پاس ایک ایسا صدر ہے جو اپنی انتظامیہ کے دوران دنیا میں قیام امن کے ایک واضح مقصد کے لیے کھڑا ہے، اگر امریکی صدر عالمی قیام امن کے لیے کوشاں ہیں تو یہ ہمارے پاس ایک بہترین موقع ہے۔
پاکستانی سفیر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت امریکی انتظامیہ میں ایک ایسے شخص کے طور پر سامنے آ رہے ہیں جو جنگیں ختم کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے جنگوں کی مخالفت کی اور تنازعات کو ختم کرنے، تنازعات کو حل کرنے میں کردار ادا کرنے کی بات کی ہے۔
سعید شیخ نے کہا کہ میرے خیال میں اس وقت عالمی قیام امن کو یقینی بنانے کے لیے تنازع کشمیر سے بڑھ کر کوئی فلیش پوائنٹ ہے، امریکی صدر کو 2 ایٹمی طاقتوں کے درمیان تنازع کشمیر کو حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، مجھے نہیں لگتا کہ اس سے زیادہ بڑا یا دلچسپ فلیش پوائنٹ کوئی ہو سکتا ہے۔
پاکستانی سفیر نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعات اور بحرانوں کو کم کرنے کے لیے ماضی کی امریکی کوششوں کے مقابلے میں زیادہ جامع اور پائیدار اقدام کرنے کی ضرورت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس لیے میرے خیال میں ہمیں درپیش اس خطرے کے پیش نظر صورتحال سے نمٹنے کے لیے نہ صرف فوری طور پر کشیدگی کم کرنے کے اقدامات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے بلکہ اس کو اس انداز میں حل کرنے کی کوشش کی جائے کہ صورتحال کو غیر یقینی رہنے دینے کے بجائے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کی راہیں تلاش کی جائیں۔