پہلگام حملے کے بعد پاک , بھارت کشیدگی میں یوٹیوب صحافت کا میدان گرم ہے، پاکستانی عوام نے ریاستی بیانیے کے ساتھ کھڑے ہونے والوں کو سر آنکھوں پر بٹھا دیا ۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان اس وقت غیر معمولی کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔ ایسے میں روایتی میڈیا کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل میڈیا اور یوٹیوب پر موجود صحافیوں اور ولاگرز کا کردار انتہائی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ صحافت ریاست کا چوتھا ستون سمجھی جاتی ہے، اور جب جنگ جیسے حالات پیدا ہوں تو سچ، حب الوطنی، اور پیشہ ورانہ دیانت کی کسوٹی پر سب کچھ پرکھا جاتا ہے۔
اسی ماحول میں منصور علی خان وہ نام بن کر ابھرے ہیں جنہوں نے محض ریٹنگ یا ویوز کے پیچھے بھاگنے کی بجائے ریاست پاکستان کا موقف درست حقائق اور قومی بیانیہ عوام کے سامنے پیش کیا۔
نمبر 1: منصور علی خان 22.3 ملین ویوز
منصور علی خان اس وقت 22.3 ملین ویوز کیساتھ پہلے نمبر پر ہیں، 1.98 ملین سبسکرائبرز رکھنے والے منصور علی خان نے پچھلے 9 دنوں میں 22,316,677 ویوز حاصل کیے۔ ان کی رپورٹنگ میں سنجیدگی، معلومات کی درستگی، اور حب الوطنی کا عنصر صاف جھلکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاک، بھارت کشیدہ صورتحال میں پاکستانی عوام نے ان کی آواز کو سب سے معتبر اور قابلِ اعتماد مانا ہے۔
نمبر 2: عمران ریاض ، 10,835,368 ویوز
عمران ریاض جن کے یوٹیوب سبسکرائبرز 5.76 ملین ہیں، وہ 10,835,368 ویوز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ مگر ان کی ویورشپ میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔ وہ یوٹیوب پر کبھی ہر ویڈیو پر لاکھوں ویوز لیا کرتے تھے، مگر آج جب ریاست پاکستان کی بات کرنا سب سے اہم ہے، وہ ماضی کے برعکس کمزور پوزیشن میں نظر آ رہے ہیں۔ ان پر یہ الزام عرصہ دراز سے لگتا رہا ہے کہ وہ پیسے لے کر تحریک انصاف کا بیانیہ آگے بڑھاتے ہیں۔ اگرچہ ان کی حمایت میں ایک خاص حلقہ سرگرم ہے، مگر پاکستانی عوام کی اکثریت اب اس بیانیے سے فاصلہ اختیارکرتی نظر آرہی ہے۔
نمبر 3: مخدوم شہاب ،8.8 ملین ویوز
مخدوم شہاب کے حوالے سے ماضی میں تحریک انصاف سے وابستہ افراد کی طرف سے شدید الزامات لگائے جاتے رہے، جس کے باعث ایک وقت میں ان کی ویورشپ اور ساکھ دونوں متاثر ہوئے۔ تاہم حالیہ دنوں میں انہوں نے اپنی پوزیشن کو نمایاں طور پر بہتر کیا ہے۔ پہلگام حملے کے بعد سے انہوں نے واضح طور پر ریاست پاکستان کا بیانیہ اپنایا اور یہی وجہ ہے کہ ان کے ویوز میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا۔ 2.11 ملین سبسکرائبرز رکھنے والے مخدوم شہاب نے پچھلے 9 دنوں میں 8,858,041 ویوز حاصل کیے اور وہ اب تیسرے نمبر پر آ چکے ہیں۔
نمبر 4: شہباز گل ، 7.7 ملین ویوز
شہباز گل جن کے یوٹیوب سبسکرائبرز 1.24 ملین ہیں، اس فہرست میں 7,749,271 ویوز کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔ ان کے بیانات اور ویڈیوز میں بھی پارٹی وابستگی اور سیاسی جانبداری نمایاں ہوتی ہے، جس کا اثر ان کی یوٹیوب کارکردگی پر بھی پڑا ہے۔ وہ اب اپنی سابقہ پوزیشن کھو چکے ہیں۔
نمبر 5: ڈاکٹر معید پیرزادہ ، 2.8 ملین ویوز
ڈاکٹر معید پیرزادہ جن کے سبسکرائبرز 750,000 ہیں، ان کی حالیہ کارکردگی توقعات سے کہیں کم رہی ہے۔ وہ جو کبھی لاکھوں ویوز لینے والے دانشور سمجھے جاتے تھے، اب 9 دنوں میں محض 2,879,167 ویوز حاصل کر سکے۔ ان کی ویڈیوز میں تحریک انصاف کے بیانیے کا واضح جھکاؤ ہوتا ہے، مگر پاکستانی عوام اب اس جھکاؤ سے مطمئن نظر نہیں آتی۔
پہلگام حملے کے بعد یوٹیوب پر ایک نئی صف بندی دیکھنے کو ملی ہے۔ پاکستانی عوام اب کسی فرد یا پارٹی کے بیانیے کی نہیں بلکہ ریاست پاکستان کی بات سننا چاہتے ہیں۔ وہ صحافی جو حب الوطنی، تحقیق، اور توازن کو ترجیح دے رہے ہیں ، جیسے منصور علی خان عوام کے دلوں میں جگہ بنا رہے ہیں، جبکہ پارٹی وابستگی پرمبنی بیانیہ مسترد کیا جارہا ہے۔