پہلگام فالس فلیگ کی ناکامی کے بعد بھارت کو ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی مسلسل ناکامیوں کا سامنا ہے اور حسب روایت مودی سرکار اپنی ان ناکامیوں کا الزام بھی پاکستان پر عائد کررہا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس بھارت کے اہم دفاعی ادارے، جن میں ملٹری انجینئرنگ سروس اور منوہر پاریکر انسٹیٹیوٹ فار ڈیفنس اسٹڈیز اینڈ اینالسس شامل ہیں، ایک بڑے پیمانے پر سائبر حملے کا شکار ہو گئے ہیں۔
یہ سائبر حملہ اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارت اور پاکستان کے درمیان سرحدی کشیدگی اور سفارتی تناؤ عروج پر ہے۔ ذرائع کے مطابق حملے میں بھارتی فوجی ڈھانچے اور اسٹریٹجک پالیسی سے متعلق حساس معلومات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
بھارتی صحافی آدتیہ راج کول نے ایکس پر اس حوالے سے لکھا کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف ایک بڑا سائبر حملہ کیا ہے، جس سے سرحدی کشیدگی اور سفارتی تناؤ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ حملے میں بھارتی حکومت کا ملٹری انجینئرنگ سروسز اور معروف تھنک ٹینک “منوہر پاریکر انسٹیٹیوٹ آف ڈیفنس اسٹڈیز اینڈ اینالسس” ہیک کرلیا گیا ہے، اور حساس ڈیٹا لیک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بھارتی حکام نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ملٹری انجینئرنگ سروس بھارتی مسلح افواج کا اہم شعبہ ہے، جو انفراسٹرکچر کی تعمیر اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرتا ہے، جبکہ بھارت کا سرکاری تھنک ٹینک ہے جو دفاعی حکمت عملی اور سلامتی کے امور پر پالیسی سازی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
تاحال بھارتی حکام کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا، تاہم سائبر سیکیورٹی ٹیمیں حملے کی نوعیت اور نقصانات کا جائزہ لے رہی ہیں۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس حملے میں خفیہ دستاویزات، داخلی رابطے اور اسٹریٹجک تجزیے تک رسائی حاصل کی گئی ہے۔
ابتدائی اطلاعات میں حملے کا تعلق ممکنہ طور پر پاکستان میں موجود عناصر سے جوڑا جا رہا ہے، لیکن ابھی تک کوئی حتمی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
یہ واقعہ خطے میں بڑھتے ہوئے سائبر خطرات اور معلوماتی جنگ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، جہاں ڈیجیٹل جاسوسی اور سائبر حملے جغرافیائی سیاسی تنازعات میں اہم ہتھیار بنتے جا رہے ہیں۔