جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے پاک فوج کے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی کامیابی پر استحکامت کی دعا کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت بھارت سے اس وقت بات چیت کرے جب وہ سندھ طاس معاہدہ بحال، تنازع کشمیرحل کرنے اور ہمارے بے گناہ اور معصوم بچوں کی شہادت پر معافی مانگے گی۔
ہفتہ کے روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ بھارت سے بات چیت سے پہلے سندھ طاس معاہدہ بحال ہونا چاہیے۔ کشمیر کو کور ایشو کے طور پر مذاکرات کی میز پر ہونا چاہیے اور بھارت نے ہماری شہری آبادی، ہمارے بچوں کو شہید کیا اور مساجد پر جو حملے کیے ہیں اس پر اسے پوری دُنیا کے سامنے پاکستان سے معافی مانگنا ہوگی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت پاکستان سب کو انکار کرے، جب آپ عزت و وقار کے ساتھ رہیں گے تو ساری دُنیا آپ کے پاس آئے گی، یہی بات ہم برسوں سے کرتے آ رہے تھے لیکن یہ بات حکمرانوں کی سمجھ میں نہیں آ رہی تھی، اس کمزور پالیسی کے باعث ہم پیچھے کی جانب دھکیلے جا رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ آج جب ہم نے اپنی قوت کا مظاہرہ کیا ہے تو قوم بھی متعد ہو گئی ہے اور ہم سے سب برابری کی سطح پر بات چیت کے لیے بھی تیار ہو گئے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ جو جنگ ہم میدان میں جیت رہے ہیں وہ میز پر ہارنی نہیں چاہیے اور میز اسی وقت سجے گی جب بھارت معافی مانگے گا، سندھ طاس معاہدہ بحال کرے گا اور کشمیر کو کور ایشو کے طور پر ایڈریس کرے گا، ورنہ کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا، ہمارے حکمرانوں کو دو ٹوک یہ جواب دے دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اللہ کا نام لے کر یہ آپریشن شروع کیا ہے، ہماری بہادرافواج اللہ کے نام پرمیدان میں اتری ہیں، اللہ اکبر کا نعرہ لگایا ہے، پاک فوج کا ’بنیانُ مّرصوص‘ مزید طاقت وراورمضبوط ہوگا جب ہم ان تمام کور ایشوز پر بھی یکجا ہوں گے۔ ورنہ پھر مایوسیاں بڑھتی ہیں اور دوسرے آکر اپنی مرضی سے ہمیں استعمال کرتے ہیں، یہاں امریکا کی مرضی نہیں چلے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری آزادی اور عزت و وقار کے ساتھ دُنیا سے بات کرنی ہے، چین ہمارا دوست ہے لیکن یہ دوستی بھی عزت و وقار کے ساتھ ہوگی، امریکا ہمارا دوست نہیں ہے لیکن ہمیں اس سے مرعوب ہوئے بغیر اس کے ساتھ بھی عزت و وقار کے ساتھ بات کرنا ہوگی لیکن اس کی ایسی کوئی بات نہیں مانا ہوگی جو ہمارے عزت و وقار کے لیے ٹھیک نہ ہو۔
حافظ نعیم الرحمان نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی کے تمام کارکن رضا کارانہ طور پر افواج پاکستان، ملک و قوم کی خدمت کرنے کے لیے حاضر ہیں، اس کے لیے ہدایات دی جا چکی ہیں۔ ہماری ٹیمیں تیار ہیں، ایم ڈی ایم اے کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اساتذہ، ڈاکٹرز اور طلبا تنظیمیں ہیں اور الخدمت کے کارکن اور دفاتر حاضر ہیں اور ہر شہر میں اپنی خدمات پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔