امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کروانا چاہتے ہیں، عطا اللہ تارڑ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر حل کروانا چاہتے ہیں، عطا اللہ تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے کئی ممالک نے سفارتی کوششوں میں کردار ادا کیا لیکن اہم کردار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ادا کیا، وہ دونوں ممالک کے درمیان کئی دہائیوں پرانے تنازع کشمیر کو حل کروانا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : جب پاکستان نے بھارت کے خلاف منہ توڑ جوابی کارروائی کی تو امریکا متحرک ہوگیا، اسحاق ڈار

برطانوی نجی ٹیلی ویژن کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکی اور قطر سمیت ممالک نے اسلام آباد اور نئی دہلی دونوں کے ساتھ اپنی سفارتی مصروفیات میں اضافہ کیا ہے۔

تارڑ نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسایہ ممالک کے درمیان تنازعہ کشمیر کو حل کرنے میں مدد کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

سندھ طاس معاہدے سے دستبرداری کے بھارتی فیصلے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت نے ابھی تک پاکستان کے طرف آنے والے پانی کے بہاؤ میں خلل نہیں ڈالا ہے کیونکہ اس کے پاس پانی کے بہاؤ کو روکنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی کمی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں عطا تارڑ نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی منصفانہ تحقیقات میں بھارت کی مدد کی پیشکش کی تھی لیکن نئی دہلی کی جانب سے اس پیشکش کو مسترد کردیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اس حملے میں پاکستان کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت فراہم کرنے میں بھی ناکام رہا۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت نیوکلیئر بلیک میلنگ کا جھوٹا بیانیہ بنا رہا ہے، رانا ثنا اللہ

انہوں نے سوال اٹھایا کہ اس طرح کا واقعہ ایک ایسے علاقے میں کیسے ہو سکتا ہے جو دنیا میں کسی خطے میں سب سے زیادہ افواج کی تعیناتی والے علاقوں میں سے ایک ہے۔

وفاقی وزیر نے اس بات کو دہرایا کہ پاکستان دہشتگردی کے سب سے زیادہ متاثرین میں سے ایک ہے اور خاص طور پر مغربی سرحد پر عسکریت پسندی کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔ عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ بھارت کے برعکس پاکستان نے صرف بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *