مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں فالس فلیگ کے بعد بھارتی جارحیت اور حالات کو بہتر کرنے کے تناظر میں پاکستان اور بھارت کے درمیان واہگہ اٹاری بارڈر کراسنگ پر ایک ایک قیدی کا تبادلہ کیا گیا ہے۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق یہ تبادلہ سخت حفاظتی انتظامات میں کیا گیا ہے جس میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی تحویل میں موجود فوجی جوانوں کو ایک دوسرے کے حوالے کیا۔ بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس بی ایس ایف پورنم کمار شاہ کو پاکستان نے رہا کرکے واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کردیا ہے۔ بھارتی بارڈر سیکیورٹی فورس کے پورنم کمار شاہ سے گن، بولٹس اور دیگر اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔
دوسری جانب بھارتی حکام نے پنجاب رینجرز کے اہلکار محمد اللہ کو پاکستان واپس بھیج دیا ہے، یہ دونوں افراد کن حالات میں ایک دوسرے کے علاقوں میں داخل ہوئے تھے یہ واضح نہیں ہے۔ تاہم حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں فریقین نے ان قیدیوں کی اپنے اپنے وطن واپسی کے لیے سفارتی ذرائع کا استعمال کیا ہے۔
پاکستان نے مودی کے اشتعال انگیز بیان کو مسترد کردیا
اس سے قبل پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے ‘اشتعال انگیز بیانات’ کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ اس طرح کے بیانات پہلے سے کشیدہ علاقائی ماحول کو مزید غیر مستحکم کرنے کا خطرہ رکھتے ہیں اور ‘خطرناک کشیدگی’ کی نمائندگی کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کے حالیہ خطاب کی جڑیں غلط معلومات، سیاسی موقع پرستی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی پر مبنی ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب دنیا علاقائی امن و استحکام کی بحالی کے لیے ٹھوس کوششیں کر رہی ہے، اس طرح کے بیانات صرف پیش رفت کو پٹری سے اتارنے کا کام کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ کے مطابق لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ سفارتی روابط کا نتیجہ ہے جس میں متعدد دوست ممالک نے کشیدگی کم کرنے پر زور دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اس مفاہمت کے لیے پرعزم ہے اور علاقائی استحکام کے لیے اقدامات جاری رکھے گا۔