دشمن کو گھر گھس کر مارا، آرمی چیف نے دلیری اور دانشمندی سے جنگ کی پلاننگ کی، وزیراعظم

دشمن کو گھر گھس کر مارا، آرمی چیف نے دلیری اور دانشمندی سے جنگ کی پلاننگ کی، وزیراعظم

 وزیراعظم محمد شہباز شریف نے نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ، وزیر دفاع، وزیر منصوبہ بندی و ترقی اور وزیر اطلاعات کے ہمراہ آج پسرور چھاؤنی سیالکوٹ کا دورہ کیا اور معرکہ حق کے حصے آپریشن بنیان مرصوص کے دوران جوانوں کی غیر معمولی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل ظہیر احمد بابر سدھو بھی اس موقع پر موجود تھے۔

دورے کے دوران وزیر اعظم کو جنگ کے انعقاد اور کور کی موجودہ آپریشنل تیاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیر اعظم نے معرکہ حق میں مثالی کارکردگی پر مسلح افواج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بہادر مسلح افواج نے قوم کے غیر متزلزل عزم سے مضبوط ہو کر بہادری سے مادر وطن کا دفاع کیا اور دشمن کی بزدلانہ جارحیت کا فیصلہ کن جھٹکا دیا۔ تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی کہ کس طرح چند گھنٹوں کے اندر پاکستان کے محافظوں نے بھارت کی بلا اشتعال جارحیت کو لگام ڈالی۔

فرنٹ لائن پر موجود افسروں اور بہادر جوانوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ان کے بلند حوصلے، غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت اور غیر متزلزل تیاری کی تعریف کی۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کو اپنے بہادر بیٹوں پر بے پناہ فخر ہے، وہ قوم کے سر کا تاج ہیں، بھارت نے معصوم شہریوں پر کھلی جارحیت مسلط کی، جس کے نتیجے میں بچوں، خواتین اور بزرگوں کی شہادتیں ہوئیں، ان شہداء کو دہشت گرد کہنا سراسر شرمناک اور تمام بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور اخلاقیات کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری غیرجانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کے باوجود بھارت نے جان بوجھ کر ایسا راستہ اختیار کیا ،،کیونکہ اس کے پاس ثابت کرنے کے لئے کچھ نہیں تھا اور جھوٹے بہانے،،تکبر اورانا کی بنیاد پرجارحانہ کارروائی شروع کی،،جس کا اسے بھرپور جواب ملا،، الحمدللہ۔

وزیراعظم کے ہمراہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر احسن اقبال، وفاقی وزیر عطا تارڑ اور دیگر اہم وزرا بھی موجود تھے۔

دورے کے دوران آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے، جبکہ اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی وفد میں شامل رہی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *