بھارتی شہر حیدرآباد میں ایک عمارت میں آگ لگنے سے بچوں سمیت کم از کم 17 افراد ہلاک ہو گئے۔
آگ دن کی اولین ساعتوں میں ایک تین منزلہ عمارت میں لگی جس میں زیورات کی دکان ہے۔ جنوبی تلنگانہ ریاست، جہاں حیدرآباد واقع ہے، فائر ڈیزاسٹر ریسپانس ایمرجنسی اور سول ڈیفنس ڈیپارٹمنٹ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ انہیں مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے (5:30 PKT) کے بعد مدد کے لیے کال موصول ہوئی تھی ۔
آگ گراؤنڈ فلور پر لگی اور اوپر کی منزلوں تک پھیل گئی۔ آگ بجھانے، تلاش اور بچاؤ کے کام بیک وقت کیے گئے ،اس نے کہا۔بیان میں ان 17 افراد کے نام بھی درج کیے گئے جو اپنی جانیں گنوا بیٹھے۔فائر ڈیزاسٹرحکام نے کہا کہ آگ لگنے کی مشتبہ وجہ کی تفتیش کی جا رہی ہے ۔
ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے جانی نقصان پر گہرے غم کا اظہار کیا اور ہر متاثرہ کے لواحقین کو 200,000 روپے (تقریبا 2,300 ڈالر) معاوضہ دینے کا اعلان کیا۔ مودی نے اپنے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ حیدرآباد، تلنگانہ میں آتشزدگی کے سانحہ کی وجہ سے ہونے والے جانی نقصان پر بہت غمزدہ ہوں جن لوگوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے ان کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں۔
بھارت میں عمارت کے خراب طریقوں، زیادہ بھیڑ اور حفاظتی ضوابط کی پابندی نہ ہونے کی وجہ سے آگ لگنا عام ہے۔گزشتہ ماہ کولکتہ کے ایک ہوٹل میں خوفناک آگ لگ گئی تھی جس میں کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ کچھ لوگ آگ سے بچنے کیلئےکھڑکیوں سے باہر اور چھت پر چڑھ گئے۔ اور پچھلے سال مغربی ریاست گجرات میں ایک بھرے تفریحی پارک آرکیڈ میں آگ لگنے سے کم از کم 24 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔