پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ (پی آئی اے سی ایل) کی نجکاری کے لیے ممکنہ سرمایہ کاروں کو اپنی بولیاں تیار کرنے کے لیے مزید وقت دے دیا گیا ہے اور اظہار دلچسپی (ای او آئی) جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 19 جون تک توسیع کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پی آئی اے کی نجکاری کے لیے3 جون کی ڈیڈلائن رکھی گئی تھی جس میں 15 روز کی توسیع کر دی گئی ہے، 15 دن کی توسیع کا مقصد بولی میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاروں کی شرکت کو یقینی بنانا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق نجکاری کمیشن کے ایک سینیئر عہدیدار تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بولی کے لیے دیگر تمام شرائط و ضوابط میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ تاہم انہوں نے توسیع کی وجہ عید الاضحیٰ کی آمد کو بتایا ہے۔
حکومت پی آئی اے سی ایل میں 51 فیصد سے لے کر 100 فیصد تک کے کنٹرولنگ حصص کے ساتھ ساتھ مکمل مینجمنٹ کنٹرول کی پیشکش کر رہی ہے۔
یہ اقدام ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت خسارے میں چلنے والی قومی ایئرلائن کی نجکاری کے منصوبوں کو آگے بڑھا رہی ہے تاکہ مالی خسارے میں کمی لائی جا سکے، غیر مؤثر سرکاری اداروں کو ٹھیک کیا جا سکے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کیا جا سکے۔
یہ عمل توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ طے شدہ اصلاحات کا حصہ ہے۔ معاہدے کو مزید پرکشش بنانے کے لیے اسلام آباد نے نئی مراعات متعارف کرائی ہیں جن میں نئے طیاروں پر جی ایس ٹی سے استثنیٰ اور پی آئی اے کے قرضوں کو بیلنس شیٹ سے ہٹانا شامل ہے۔
ان تبدیلیوں کا مقصد ممکنہ خریداروں کو پی آئی اے کو ’نیٹ زیرو بیلنس شیٹ‘ پیش کرنا ہے۔ معاہدے کے لیے نظر ثانی شدہ قیمت کا بینچ مارک بھی جلد ہی مقرر کیا جاسکتا ہے۔