پاکستان کے خلاف اپنی حالیہ جنگ میں ہندوستان کے مہنگے ترین فرانسیسی ساختہ رافیل طیاروں کی مایوس کن کارکردگی پر ہندوستان اور فرانسیسی حکومتوں کے درمیان الزام تراشیوں اور تنقید کی ایک لہر کو جنم دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی جریدے نیشنل انٹرسٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف حالیہ جنگی صورتحال میں فرانسیسی ساختہ رافیل طیاروں کی کارکردگی جہاں بھارت کے لیئے دکھ کا باعث ہے وہیں عالمی سطع پر رافیل طیاروں کی ڈیسالٹ کمپنی پر بھی تنقید کی گئی ، بلکہ فرانسیسی دفاعی ٹھیکیداروں کے دوسرے کلائنٹس بھی رافیل کی کارکردگی پر دیگر خیالات کا شکار ہیں۔
اس حوالے سے گزشتہ ہفتے پہلی بار رپورٹ کیا گیا تھا کہ انڈونیشیا کی حکومت نے جنگی سازو سامان کی خریداری کے لیے Dassault کے ساتھ اپنے حالیہ معاہدے کا آڈٹ شروع کیا ہے۔ اگرچہ آڈٹ کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی، لیکن یہ صاف طور پر واضح ہے کہ جکارتہ ہندوستانی ملکیتی رافیلز کی خراب کارکردگی کے بارے میں فکر مند ہے ۔
رواں ہفتے رافیل کی ساکھ کو بچانے کے لیے، پیرس نے نئی دہلی کے الزامات سے بری الزمہ ہو نے کا اعلان کیا کیونکہ بھارت نے فرانس کے جدید ترین لڑاکا طیاروں میں کمی بارے الزام عائد کیئے اور نقصانات کو پورا کرنے کا کہنا جس پر پیرس نے رافیل کے حوالے سے بھارتی الزامات کو بھارتئ پائلٹس کی نا تجربہ کاری قرار دیا۔
دوسری جانب ہندوستان نے فرانسیسی آڈیٹرز کو ہندوستان کے رافیل تک رسائی دینے سے انکار کردیا۔ بین الاقوامی پریس اور سوشل میڈیا پر غیر مصدقہ رپورٹس بتاتی ہیں کہ ہندوستانی حکومت ڈسالٹ رافیل کی آڈٹ ٹیم کو ہندوستان کے رافیل کے ہتھیاروں تک رسائی حاصل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر رہی ہے۔ Dassault کے آڈیٹر رافیل کے ہندوستانی بیڑے کا معائنہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ اس بات کو
یقینی بنایا جاسکے کہ ہندوستانی فضائیہ (IAF) کو کوئی تکنیکی پریشانی نہیں ہوئی ہے۔ ہندوستانی یقینی طور پر اس درخواست کے بارے میں متوجہ ہوں گے۔ کیو ں کہ نئی دہلی کو واضح طور پر خوف ہے کہ فرانسیسی آڈیٹرز کا بنیادی مقصد Dassault Rafales کی خراب کارکردگی کا الزام انڈین ائیر فورس پر ڈالنا ہے۔
پاکستان کے ساتھ حالیہ جنگ کے ابتدائی مرحلے میں ہندوستان کے کم از کم ایک رافیل جیٹ کے نقصان کے بعد، کچھ لوگوں نے قیاس کیا ہے کہ رافیل کوئی مسئلہ نہیں تھا۔درحقیقت، اگرچہ ہندوستانی معیارات نے اس تباہی میں حصہ ڈالا ہے، لیکن ایک آسان وضاحت کا امکان زیادہ ہے: فرانسیسی اس حقیقت کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کے پیچیدہ رافیل جیٹ طیارے اب پاکستان کے چینی ساختہ طیاروں سے اتنے برتر نہیں ہیں کہ وہ اپنی بہت زیادہ قیمت کا جواز پیش کر سکیں۔