بلاول بھٹو کی قیادت میں سفارتی مشن کی اقوامِ متحدہ میں امریکی مسقل مندوب سے ملاقات

بلاول بھٹو کی قیادت میں سفارتی مشن کی اقوامِ متحدہ میں امریکی مسقل مندوب سے ملاقات

پاکستان کے سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پارلیمانی وفد کی اقوام متحدہ میں امریکا کی قائمقام مستقل مندوب ڈورتھی شیا سے ملاقات میں جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے چین، روس، ڈنمارک، یونان، پاناما، صومالیہ، الجزائر، گیانا، جنوبی کوریا، سیرا لیون اور سلووینیا کے بعد امریکا کے سامنے بھی پاکستان کا مقدمہ رکھ دیا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ مہذب دنیا کے لئے بھارت کا یہ جارحانہ رویہ کافی ہے کہ وہ پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرکے کروڑوں انسانوں کو سزا دینا چاہتا ہے۔

، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر الزام تراشی کے بعد حملہ کرنا بذات خود ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی مؤقف کو غلط ثابت کرنے کے لئے کسی ثبوت کی نہیں بلکہ اس مؤقف کو من و عن بیان کردینا کافی ہے، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں سہولت کاری پر امریکی انتظامیہ، بالخصوص صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔

مزید پڑھیں: رہنما پیپلز پارٹی ندیم افضل چن نے پی پی -52 سمبڑیال کے ضمنی انتخابات کو فراڈ قرار دے دیا

انہوں نے 22 اپریل 2025 کو ہونے والے پہلگام حملے کے بعد کی صورتحال سے سفیر شیا کو آگاہ کیا اور اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت نے بغیر کسی قابلِ اعتبار تحقیق یا مصدقہ شواہد کے فوری طور پر پاکستان پر الزام تراشی کی۔

انہوں نے زور دیا کہ اس طرح کے قبل از وقت اور بے بنیاد الزامات نہ صرف کشیدگی میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ بامقصد مکالمے اور امن کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اوّل میں رہا ہے اور سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔

جناب بلاول بھٹو زرداری نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام حل طلب مسائل کے حوالے سے بامعنی اور جامع مکالمے کے آغاز میں اپنا کردار ادا کرے، بالخصوص انڈس واٹرز ٹریٹی کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلے کے تناظر میں، جسے انہوں نے “پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے” کے مترادف قرار دیا۔

یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان کا نو رکنی اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد، جس میں وفاقی وزیر، سابق وزرا اور ارکانِ پارلیمان شامل ہیں، اس وقت پاکستان کی عالمی سفارتی مہم کے سلسلے میں امریکہ کے دورے پر ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *