لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے بھر میں اسلحے کی کھلے عام نمائش اور ٹویوٹا ہائی لکس گاڑیوں (ویگو ڈالے) کو خوف و ہراس پھیلانے کے لیے استعمال کرنے کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا ہے۔ اس حوالے سے حال ہی میں قائم کردہ کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کو اس ہدایت پر عمل درآمد کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس (اے آئی جی) سہیل ظفر چٹھہ کے مطابق، سی سی ڈی کے افسران ایسے افراد یا گروہوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کریں گے جو عوامی مقامات پر اسلحہ کی نمائش کرتے ہیں یا گاڑیوں کو خوف پھیلانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اے آئی جی سہیل چٹھہ نے کہا کہ معاشرے میں خوف و ہراس پھیلانے اور اسلحہ کی نمائش کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے تصدیق کی کہ سیف سٹی منصوبے کے 21 ہزار سے زائد کیمرے جرائم پیشہ عناصر کی نشاندہی میں مدد دیں گے، جبکہ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی اسلحہ لہرانے والے افراد کی شناخت میں مؤثر ثابت ہوگی۔
کریک ڈاؤن کے دوران ان ہائی لکس گاڑیوں کو بھی خاص طور پر نشانہ بنایا جائے گا، جو اکثر سڑکوں پر تیز رفتاری سے چلتی ہیں، سائرن بجاتی اور چمکتی لائٹس کے ساتھ، جن میں ہتھیاروں سے لیس محافظ سوار ہوتے ہیں۔
یہ گاڑیاں، جو عمومی طور پر دولت اور اثر و رسوخ کی علامت سمجھی جاتی ہیں، شہریوں کو خوف زدہ کرنے کے لیے استعمال ہو رہی ہیں، جس کی روک تھام حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔