سکھ برادری بھی مودی سرکار کے نشانے پر آگئی ہے، سکھ کمیونٹی کے مشہور یوٹیوبرجسبیر سنگھ جو ’جان محل ویڈیو‘ کے نام سے ایک یوٹیوب چینل چلاتے ہیں اور ان کے 10 لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز ہیں، کو پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔
بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی نے دعوی کیا ہے کہ پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں ایک ٹریول وی لاگر کی گرفتاری کے چند ہفتوں بعد پنجاب پولیس نے ایک اور یوٹیوبر سے منسلک جاسوس نیٹ ورک کا سراغ لگایا گیا ہے۔
رپورٹ میں الزام لگایاگیا ہے کہ جسبیر سنگھ ’جان محل ویڈیو‘ کے نام سے ایک یوٹیوب چینل چلاتے ہیں اور اس کے 10 لاکھ سے زیادہ سبسکرائبرز ہیں۔ انہیں روپ نگر سے پنجاب پولیس کے اسٹیٹ اسپیشل آپریشن سیل نے گرفتار کیا ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) گورو یادو نے الزام لگایا ہے کہ جسبیر سنگھ مبینہ طور پر پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ کے ایک افسر کے ساتھ رابطے میں تھا۔
پولیس افیسر نے یہ بھی الزام لگایا کہ ملزم کے ہریانہ کی یوٹیوبر جیوتی ملہوترا اور پاکستانی شہری احسان الرحیم عرف دانش کے ساتھ بھی قریبی تعلقات تھے جنہیں ملک سے نکال دیا گیا تھا۔
سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے جسبیرسنگھ پر الزام ہے کہ انہوں نے 3 بار پاکستان کا دورہ کیا تھا اور ان سے کئی پاکستانی نمبر ملے ہیں، جن کی اب فرانزک تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ان پر یہ بھی الزام ہے کہ دانش کی دعوت پر دہلی میں پاکستانی سفارت خانے میں منعقدہ پاکستان کے قومی دن کے پروگرام میں بھی شرکت کی تھی۔
ڈی جی پی یادو نے یہ بھی جھوٹا الزام لگایا کہ جیوتی ملہوترا کی گرفتاری کے بعد جسبیر سنگھ نے ان پاکستانی افراد کے ساتھ اپنے رابطے کے نشانات مٹانے کی کوشش کی تاکہ ان کا سراغ نہ لگایا جا سکے۔
اس سے ایک روز قبل پنجاب پولیس نے آپریشن سندور کے دوران فوج کی نقل و حرکت کے بارے میں حساس معلومات شیئر کرنے کے الزام میں ترن تارن کے رہائشی کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ اس کی شناخت گگن دیپ سنگھ کے طور پر کی گئی ہے اور اسے غیر ملکی کارندوں سے پیسے ملے تھے۔
قبل ازیں گرفتاریاں
سکھ برادری کو نشانے پر رکھتے ہوئے اس سے قبل جیوتی ملہوترا ’ٹریول ود جو‘ کے نام سے ایک چینل چلاتی تھیں انہیں اسی الزام کے تحت گرفتار کر لیا گیا تھا۔
یہ ان درجن بھر لوگوں میں شامل ہیں جنہیں پہلگام واقعے اور پاک بھارت کشیدگی کے پیش نظر ملک بھر میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
جاسوسی کے الزامات کا سامنا کرنے والے دیگر افراد میں پٹیالہ کے خالصہ کالج کا ایک طالب علم دیویندر سنگھ ڈھلون بھی شامل ہیں۔ 25 سالہ نوجوان کو ہریانہ میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب اس نے فیس بک پر پستول کی تصاویر اپ لوڈ کیں اور پوچھ تاچھ کے دوران ان پر پاکستان کے ساتھ روابط کا الزام لگا دیا گیا۔
ہریانہ میں ایک 24 سالہ سیکیورٹی گارڈ نعمان الٰہی کو پاکستان کے ساتھ روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔