بھارتی جارحیت کی وجہ سے مستقبل کے تنازعات میں جوہری خطرات میں اضافہ ہوا ہے، بلاول بھٹو

بھارتی جارحیت کی وجہ سے مستقبل کے تنازعات میں جوہری خطرات میں اضافہ ہوا ہے، بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کی وجہ سے مستقبل کے تنازعات میں جوہری خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔

چئیرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو نے امریکی ذرائع ابلاغ کے معروف ادارے بلوم برگ کو انٹرویو دیا، جس میں انہوں نے کہا کہ حالیہ بھارتی جارحیت کی وجہ سے مستقبل کے تنازعات میں جوہری خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدامات کی وجہ سے حالات کی غیر یقینی میں اضافہ ہوا ہے، بلاول بھٹو نے  پاکستان اور بھارت کے مابین جامع بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

بلاول بھٹو نے انتباہ کرتے ہوئے کہا کہ مستقبل میں کسی بھی اقدام کا جواب دینے کے حوالے سے پاکستان کے پاس بہت کم وقت ہوگا، تازہ ترین تنازعہ کے دوران ہندوستان کی جانب سے جوہری صلاحیت کے حامل میزائل کے استعمال نے صورتحال کو مزید نازک بنا دیا ہے۔

بلوم برگ نے تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ پاک بھارت تصادم دونوں ملکوں کے درمیان کئی دہائیوں میں کشیدگی کی بدترین صورتحال تھی جو پہلگام واقعے کے بعد پیدا ہوئی، اسلام آباد نے اس حوالے سے بھارتی الزامات کی مکمل طور پر تردید کی ہے۔

بلوم برگ نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے مطابق امریکی قیادت کی کوششوں کی بدولت جنگ بندی عمل میں آئی، جنگ بندی کے باوجود بھارتی وزیرِ اعظم کی جانب سے بھارتی اقدام کو “نیو نارمل ” کہا گیا۔

عالیہ حمزہ کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم اس نیو نارمل کو ابنارمل کہتے ہیں جسے بھارتی قیادت خطے پر مسلط کرنا چاہ رہی ہے، بھارتی قیادت کے نیو نارمل کے مطابق بغیرکسی شواہد اور ثبوت دوسرے ملک پر حملہ اور خطے کو جنگ کی طرف دھکیلا جا سکتا ہے، اس نظریے کے مطابق پاکستان سے جنگ چھیڑنے کے لئے کسی ثبوت یا شواہد کی نہیں بلکہ محض ایک الزام کافی ہوگا۔

بلاول نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر یہ ہے کہ پاکستان اور بھارت جامع مذاکراتی عمل میں شامل ہوں، پاکستان نے بھارتی جارحیت کا بھرپور اور تسلی بخش جواب دیا۔

انہوں نے جنگ بندی کے حوالے سے امریکی قیادت کے کردار کو سراہا، ددنوں ملکوں کے درمیان امن کے حوالے سے سعودی عرب اہم کردار ادا کر سکتا ہے، اعلی سطحی پاکستانی وفد کا لندن اور برسلز سمیت یورپی دارالحکومتوں کا دورہ بھی متوقع ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *