اسلام آباد۔ وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں آن لائن خریداری پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پیش کی ہے، جس سے ای کامرس، کوریئر اور لاجسٹک خدمات فراہم کرنے والوں کے لیے مالیاتی دباؤ میں اضافہ متوقع ہے۔
بجٹ تقریر کے دوران وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آن لائن کاروبار اور ڈیجیٹل مارکیٹ پلیسز کی تیزی سے ترقی نے اشیاء کی قیمتوں میں ایسا بگاڑ پیدا کر دیا ہے جس سے روایتی، دستاویزی کاروبار کرنے والے ریٹیلرز کو نقصان ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس عدم توازن کو ختم کرنے کے لیے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب ڈیجیٹل طور پر خریدی جانے والی اشیاء اور خدمات پر بھی ٹیکس لاگو کیا جائے گا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ای کامرس پلیٹ فارمز، کوریئر سروسز، اور ڈیجیٹل خدمات فراہم کرنے والے ادارے ان خریداریوں پر ٹیکس وصول کریں گے اور اس کی باقاعدہ رپورٹ ایف بی آر کو جمع کرائیں گے۔ ان اداروں پر لازم ہوگا کہ ہر ماہ اپنے ٹرانزیکشن ڈیٹا اور وصول کیے گئے ٹیکس کی تفصیلات فراہم کریں تاکہ تیزی سے پھیلتی ہوئی ڈیجیٹل معیشت بھی قومی محصولات میں اپنا کردار ادا کرے۔
یہ اقدام حکومت کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کا مقصد ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور معیشت کو مزید دستاویزی بنانا ہے۔ آن لائن کاروبار کرنے والوں کے لیے یہ ایک بڑا مالیاتی چیلنج ہوگا، جب کہ روایتی کاروباری طبقے نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔