عالمی بینک نے ریکوڈک منصوبے کیلئے قرض کی منظوری دے دی، پاکستانی معیشت کیلئے بڑی پیشرفت سامنے آ گئی، سالانہ جی ڈی پی میں ایک فیصد اضافہ ہو گا۔
پاکستان کی معیشت کیلئے ایک بڑی پیش رفت کے طور پر ریکوڈک کاپر پراجیکٹ ہر سال ملک کی جی ڈی پی میں تقریباً ایک فیصد حصہ ڈالے گا، جس سے یہ پروجیکٹ ملکی تاریخ کے اہم ترین صنعتی منصوبوں میں شامل ہو جائے گا۔
وزیراعظم کے اعلیٰ معاون ڈاکٹر توقیر شاہ نے کہا کہ انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے تازہ ترین بڑے مالیاتی پیکج جس میں 300 ملین ڈالرز کا براہ راست قرضہ اور 400 ملین ڈالرز کا بلینڈڈ فنانس شامل ہے، کی مدد سے یہ منصوبہ پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں آئی ایف سی کی پہلی سرمایہ کاری ہے اور ملک کی معاشی صلاحیت پر عالمی اعتماد کی بحالی کا ثبوت ہے۔
موقر قومی اخبار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئی ایف سی نہ صرف مرکزی قرض دہندہ کا کردار ادا کرے گا بلکہ ماحولیاتی اور سماجی ہم آہنگی کی نگرانی بھی کرے گا تاکہ منصوبہ عالمی معیارات اور پائیدار اصولوں کے مطابق ثابت ہو۔
حال ہی میں آئی ایف سی اور ورلڈ بینک نے ریکوڈک منصوبے کیلئے 700 ملین ڈالرز کا رعایتی قرضہ منظور کیا تھا، ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق اس منظوری کے بعد نجی شعبے کی جانب سے ریکوڈک منصوبے میں ڈھائی ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ اس کامیابی میں ڈاکٹر توقیر شاہ نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ بھارت کو عالمی سطح پر ایک بار پھر ناکامی کا سامنا کرنا پڑاہے، عالمی بینک نے پاکستان میں ریکوڈک منصوبے کیلئے قرض کی منظوری دیدی ہے۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو آئی ایم ایف کے بعد ورلڈ بینک سے بھی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔