ایرانی حملوں کے خوف سے دیوارِ گریہ سنسان، اسرائیلی عوام تہہ خانوں میں پناہ لینے پر مجبورہو گئے

ایرانی حملوں کے خوف سے دیوارِ گریہ سنسان، اسرائیلی عوام تہہ خانوں میں پناہ لینے پر مجبورہو گئے

ایران کے ممکنہ حملوں کے خدشے کے باعث بیت المقدس میں واقع دیوارِ گریہ پر سناٹا چھا گیا ہے، جو یہودیوں کی عبادت کا اہم ترین مقام سمجھا جاتا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی شہری خوف کے باعث تہہ خانوں میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے ہیں، جبکہ مسجدِ اقصیٰ کے قریب واقع دیوارِ گریہ پر معمول کے برعکس کوئی عبادت گزار نظر نہیں آیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل نے یمن میں حوثی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے

اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی حملوں کے خطرے کے پیش نظر اسرائیل کی سول اور عسکری قیادت کو زیرِ زمین محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل خطے میں تمام خطرناک فوجی کارروائیاں فوری بند کرے، اقوام متحدہ میں چین کا انتباہ

واضح رہے کہ عرب دنیا دیوارِ گریہ کو ’’دیوارِ براق‘‘ کے نام سے جانتی ہے، جس کی مذہبی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ حالیہ دنوں میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے، جس کے باعث اسرائیلی شہری خوف و ہراس کی فضا میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *