اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر ایران کے دارالحکومت تہران پر فضائی حملے شروع کر دیے ہیں۔ تازہ حملوں میں ایران کے سرکاری ٹی وی چینل کی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ حملہ اُس وقت ہوا جب نشریات جاری تھیں، جس پر اینکر سیٹ چھوڑ کر اٹھ گئیں۔
عرب میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حملے میں سرکاری چینل کے متعدد کارکن شہید ہوئے، تاہم ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA کا کہنا ہے کہ کچھ ہی منٹ بعد نشریات بحال کر دی گئیں۔
The Israeli regime attacks Iran’s national TV.
Brave Iranian presenter keeps composed as the studio comes under Israeli attack. pic.twitter.com/XM7QCz775D
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایک فوجی اڈے سے خطاب میں دعویٰ کیا کہ “اسرائیل فتح کی راہ پر ہے” اور اس وقت اسرائیلی فضائیہ “تہران کی فضا پر مکمل کنٹرول رکھتی ہے”۔ ان کے ساتھ اسرائیلی وزیر دفاع اور آرمی چیف بھی موجود تھے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کا مقصد ایران کے جوہری اور میزائل خطرے کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے تہران کے عوام کو شہر چھوڑنے کی ہدایت کی، جبکہ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے تہران کے ایک ضلع کے لیے انخلا کا باضابطہ پیغام جاری کیا، جس میں شہریوں کو اپنی سلامتی کے لیے علاقہ چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ علاقہ اسپتالوں، سفارت خانوں اور ایرانی سرکاری نشریاتی ادارے پر مشتمل ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا سرکاری ٹی وی اور ریڈیو “جلد غائب ہو جائیں گے”، جبکہ بعض مقامی باشندوں نے علاقے سے انخلا شروع کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ کشیدگی جمعے کے روز اس وقت شروع ہوئی جب اسرائیل نے ایران کے جوہری اور فوجی مراکز کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں ایران کے کئی اعلیٰ فوجی کمانڈر اور سائنسدان ہلاک ہوئے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے سے روکنا چاہتا ہے، تاہم ایران کا موقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔