اپنی ناکامیاں چھپانے کےلئے مودی بھارتی عوام کو من گھٹرت کہانیاں سنانے لگا

اپنی ناکامیاں چھپانے کےلئے مودی بھارتی عوام کو من گھٹرت کہانیاں سنانے لگا

ویب ڈیسک۔ پاکستان کی حالیہ سفارتی کامیابیوں، خصوصاً فیلڈ مارشل عاصم منیر کے وائٹ ہاؤس کے دورے کے بعد بھارتی حکومت اور وزیراعظم نریندر مودی کے لیے اپنی ناکامیاں چھپانا دن بہ دن مشکل ہوتا جا رہا ہے ۔ اپنی ناکامیاں چھپانے کےلئے مودی سرکار اب بھارتی عوام کو من گھڑت کہانیاں سنانے لگے ہیں۔

وزیراعظم مودی کو حال ہی میں کینیڈا میں منعقدہ جی7 سمٹ کے دوران شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر کینیڈا نے بھارتی فنڈڈ دہشت گردی اور ملکی معاملات میں بیرونی مداخلت کے خلاف موقف اپناتے ہوئے مودی کو دعوت نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ تاہم، بھارتی حکومت کی کوششوں کے بعد بعد ازاں انہیں مدعو کیا گیا۔

اس کے باوجود مودی جی7 سمٹ میں موجود دیگر عالمی رہنماؤں کے درمیان غائب نظر آئے۔ بین الاقوامی میڈیا نے بھارت کا نام اور پرچم اپنی جی7 کوریج سے ہٹا دیا، اور بھارت کو ایونٹ میں نمایاں کرنے سے گریز کیا گیا۔ ماہرین نے اس شرکت کو محض ایک رسمی دعوت قرار دیا، جس میں مودی کو نظر انداز کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی صحافی دنیش ووہرا کی مودی کی ناکام خارجہ پالیسی پر تنقید، ویڈیو وائرل

جب مودی کینیڈا سے واپس آئے تو بھارتی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مودی کو دعوت دی تھی لیکن انہوں نے پہلے سے طے شدہ دورۂ اڈیشہ کی وجہ سے انکار کر دیا۔

تاہم اڈیسہ کے شہر بھوبنیشور میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے ایک مختلف کہانی سنائی۔ انہوں نے کہا کہ دو دن پہلے میں کینیڈا میں جی7 سمٹ میں تھا۔ اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مجھے کال کی اور بڑے اصرار سے دعوت دی۔ میں نے امریکی صدر سے کہا، آپ کا شکریہ لیکن مجھے بھگوان کی دھرتی پر جانا ہے، اس لیے میں نے مؤدبانہ انکار کر دیا۔ آپ کی محبت مجھے اس دھرتی پر لے آئی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی واشنگٹن نہ جانے کے حوالے سے مختلف بیانیے اختیار کر کے اس تلخ حقیقت کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ دراصل امریکہ نے بھارت پر دباؤ ڈال کر پاکستان سے جنگ بندی کی درخواست کروائی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: مودی کی جنگی سوچ خطے کو ایٹمی تصادم کی طرف لے جارہی ہے،عالمی ادارے کی رپورٹ

ماہرین کے مطابق، مودی کا یہ طرز عمل اب ایک جھوٹ کی صورت اختیار کر چکا ہے، جسے وہ “کہانیوں” کے ذریعے چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، جب کہ حقیقت میں یہ قومی سطح پر ایک بڑی سفارتی شرمندگی ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عاصم منیر کو ذاتی طور پر وائٹ ہاؤس میں دو گھنٹے طویل بند کمرے کے اجلاس کے لیے دعوت دینا بھارتی میڈیا کے لیے ایک بڑا دھچکہ ثابت ہوا ہے، جس کا وہ ابھی تک ہضم نہیں کر پا رہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *