سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی معاہدہ نہیں ہے بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے، یکطرفہ کارروائی کی کوئی گنجائش نہیں، پاکستان

سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی معاہدہ نہیں ہے بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے، یکطرفہ کارروائی کی کوئی گنجائش نہیں، پاکستان

وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی معاہدہ نہیں ہے بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے، یکطرفہ کارروائی کی کوئی گنجائش نہیں۔

بھارتی وزیر داخلہ کے اس دعوے کے بارے میں میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں ہوگا، وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا یہ بیان بین الاقوامی معاہدوں کے تقدس کے لیے ڈھٹائی سے نظر انداز کرنے کی عکاسی کرتا ہے۔

سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی معاہدہ نہیں ہے بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس میں یکطرفہ کارروائی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

پانی پر چھیڑ چھاڑ پر بھارت کو 10 مئی سے 4 گنا بڑا جواب ملے گا، سینئر صحافی جبار چودھری

معاہدے کو التوا میں رکھنے کا بھارت کا غیر قانونی اعلان بین الاقوامی قانون، خود معاہدے کی دفعات اور بین ریاستی تعلقات کو کنٹرول کرنے والے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

اس طرح کا طرز عمل ایک لاپرواہی اور خطرناک نظیر قائم کرتا ہے۔ جو بین الاقوامی معاہدوں کی ساکھ کو مجروح کرتا ہے اور ایک ایسی ریاست کے بارے میں سنگین سوالات اٹھاتا ہے جو کھلے عام اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے سے انکار کرتی ہے۔

سیاسی مقاصد کے لیے پانی کو ہتھیار بنانا غیر ذمہ دارانہ اور ذمہ دار ریاستی رویے کے قائم کردہ اصولوں کے خلاف ہے۔ بھارت اپنے یکطرفہ اور غیر قانونی موقف کو فوری طور پر واپس لے اور سندھ طاس معاہدے پر مکمل اور بلا روک ٹوک عمل درآمد بحال کرے۔

پاکستان اس معاہدے کے لیے مضبوطی سے پرعزم ہے اور اس کے تحت اپنے جائز حقوق اور استحقاق کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *