بھارت کا 158 کروڑ روپے کے کامیکاز ڈرونز کا نیا آرڈر، خطے میں جنگی تیاریوں پر سنگین خدشات

بھارت کا 158 کروڑ روپے کے کامیکاز ڈرونز کا نیا آرڈر، خطے میں جنگی تیاریوں پر سنگین خدشات

ویب ڈیسک: بھارت کی وزارتِ دفاع نے 158 کروڑ بھارتی روپے مالیت کے 450 کامیکاز ڈرونزکی خریداری کا نیا آرڈر دے دیا ہے، جس نے خطے میں سنگین خدشات کو جنم دیا ہے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق یہ نیا معاہدہ گزشتہ سال ہنگامی بنیادوں پر خریدے گئے 480 ڈرونز کے بعد ایک تسلسل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق، یہ ڈرونز سولر ڈیفنس اینڈ ایرو اسپیس لمیٹڈ فراہم کر رہا ہے، جو پہلے اکنامک ایکسپلوسوز لمیٹڈ کے نام سے جانی جاتی تھی اور ناگپور میں قائم ہے۔

اس فرم کو ایک سال کے اندر یہ ڈرونز فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ بھارتی فوج کی “فوری ضروریات” کو پورا کیا جا سکے۔

کامیکاز ڈرونز جنگی علاقوں میں پرواز کے دوران اہداف کی نشاندہی کرتے ہیں اور براہ راست ان سے ٹکرا کر حملہ کرتے ہیں۔ ان میں جدید کیمرا سسٹمز، خفیہ مواصلاتی نظام اور دوبارہ استعمال کے قابل لانچرز نصب ہیں، جبکہ 80 فیصد سے زائد پرزے مقامی سطح پر تیار کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد ریسرچ: پہلگام واقعہ پر مودی سرکار کی نا اہلی، نالائقی بے نقاب، نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت ایک حملہ آور بھی پکڑنے میں ناکام

ریسرچ کے مطابق یہ ڈرونز اسرائیلی ہاروپ ڈرونز کے ساتھ بھارت کی جانب سے پاکستان پر بلااشتعال حملے ، جسے “آپریشن سندور” کا نام دیا گیا ، میں استعمال کیے گئے، جو 7 مئی کو کیا گیا تھا۔ اس آپریشن سے قبل 22 اپریل کو پہلگام حملہ پیش آیا، جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر لگایا لیکن تاحال کوئی قابلِ اعتبار ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا ہے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق پہلگام واقعہ کی شفاف تحقیقات کرنے کی بجائے، بھارتی حکومت نے سرحد پار جارحیت کا راستہ اختیار کیا، جس کے نتیجے میں چار روزہ فوجی محاذ آرائی ہوئی جس میں بھاری ہتھیار، ڈرونز، میزائل اور فضائی حملے شامل تھے۔ آخرکار، 10 مئی کو جنگ بندی ہوئی، لیکن بھارت کو اس جارحیت سے کوئی فائدہ نہ ہوا بلکہ سفارتی سطح پر نقصان اٹھانا پڑا اور عالمی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔

اس ناکامی کے بعد مودی حکومت نے افواج کو ہنگامی بنیادوں پر 40,000 کروڑ روپے کے دفاعی سامان خریدنے کے اختیارات دے دیے۔

ریسرچ کے مطابق اس ہتھیاروں کی دوڑ میں ایک اور پرائیویٹ کمپنی، آئیڈیا فورج ٹیکنالوجی، کو 137 کروڑ روپے کا معاہدہ دیا گیا ہے تاکہ فوج کو منی نگرانی ڈرونز فراہم کیے جا سکیں، جو 12 ماہ کے اندر مہیا کیے جائیں گے۔

سولر ڈیفنس اینڈ ایرو اسپیس لمیٹڈ کا 158 کروڑ روپے کا یہ معاہدہ بھارت کی مقامی دفاعی صنعت کو مضبوط بنانے کے ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس میں دھماکہ خیز مواد،

 

اسلحہ اور جدید بغیر پائلٹ سسٹمز شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد ریسرچ: پہلگام واقعہ پر مودی سرکار کے جھوٹے بیانئے کی حقیقت کھل گئی بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے گرفتار مبینہ حملہ آوروں کو بری الزمہ قرار دیدیا

تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی حالیہ ہتھیاروں کی خریداری دفاع نہیں بلکہ جارحیت (فرسٹ اسٹرائیک) کی تیاری ہے۔ اسرائیل کے ساتھ گہرے اسٹریٹجک تعلقات اور اس کی ایران پر کھلم کھلا جارحیت بھارت کی جارحانہ سوچ کو تقویت دے رہی ہے۔

 

آزاد ریسرچ کے مطابق دہلی میں ہندوتوا حکومت امن کی نہیں، تصادم کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ سیاسی قیادت قاتل ڈرونز اور جنگی ساز و سامان اس لیے جمع کر رہی ہے تاکہ اپنے اندرونی، سفارتی اور عسکری ناکامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے ایک اور خطرناک فوجی مہم جوئی کی جا سکے۔

بھارت اب نہ صرف خطے میں عدم استحکام پھیلانے والا مرکزی کردار بن چکا ہے بلکہ پراکسی جنگوں کو بھی ہوا دے رہا ہے۔ “آپریشن سندور” کی ناکامی کے بعد، مودی حکومت نیا قومی جنون پیدا کرنے کے لیے اپنی جنگی مشین کو پھر سے ایندھن دے رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد ریسرچ: پہلگام واقعہ پر مودی سرکار کے جھوٹے بیانئے کی حقیقت کھل گئی بھارتی تحقیقاتی ایجنسی نے گرفتار مبینہ حملہ آوروں کو بری الزمہ قرار دیدیا

یہ صرف ڈرونز کی بات نہیں، بلکہ ایک ذہنیت کی عکاسی ہے ۔ ایک ایسی ذہنیت جو شکست کو چھپانے، قوم پرستی کو ہوا دینے، اور سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لیے تشدد کا سہارا لیتی ہے۔

پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارت نے کسی بھی قسم کی مہم جوئی کی، تو اس کا جواب پوری قوت سے دیا جائے گا۔ جارحیت برداشت نہیں کی جائے گی۔ جواب فوری اور فیصلہ کن ہوگا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *