ویب ڈیسک۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ایران اور اسرائیل کے درمیان دوبارہ جنگ کے امکانات نظر نہیں آتے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کرانے میں بھرپور کردار ادا کیا اور امن کے قیام کے لیے جو کچھ ممکن تھا، وہ کیا گیا۔
صدر ٹرمپ نے نیٹو اتحادیوں کو مخاطب کرتے ہوئے واضح کیا کہ امریکہ اب اکیلا دفاعی اخراجات کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا، اور نیٹو کے دیگر ممالک کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امریکی فوج نے متعدد کامیابیاں حاصل کیں، جن میں قطر میں قائم امریکی ائیر بیس پر حملے کو ناکام بنانا اور لعدید ائیر بیس پر داغے گئے ایرانی میزائلوں کو تباہ کرنا شامل ہے۔
صدر ٹرمپ نے مزید دعویٰ کیا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کامیاب رہے، اور یہ کہ امریکی فوج دنیا کی بہترین افواج میں شمار ہوتی ہے۔ ان کے مطابق امریکی عسکری قوت نے مشرقِ وسطیٰ میں استحکام کے لیے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب کے دوران ایک بار پھر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ “فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بہترین انسان ہیں۔” صدر ٹرمپ نے مزید بتایا کہ پاکستانی آرمی چیف ان سے ملاقات کے لیے آئے تھے اور ان کے بارے میں انہوں نے مثبت تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “پاکستان کے آرمی چیف اچھے آدمی ہیں۔ “
ٹرمپ نے ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو تعمیر نو کے لیے مالی وسائل درکار ہوں گے، اس لیے چین کو ایرانی تیل خریدنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ آئندہ ہفتے بات چیت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے پاکستان اور بھارت دونوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ آپس میں مل کر تجارت کریں، کیونکہ خطے کی معاشی ترقی کے لیے تعاون ناگزیر ہے۔