مودی سرکار کی پاکستان مخالف مہم ایک بار پھر بے نقاب ، پہلگام فالس فلیگ واقعے کی آڑ میں بھارت میں بے گناہ شہریوں کی گرفتاریوں اور پاکستان پر جھوٹے الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے داخلی ناکامیوں اور سیکیورٹی خلاؤں سے توجہ ہٹانے کے لیے پاکستان پر الزام تراشی کو ایک منظم حکمت عملی کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
بھارتی نیول ہیڈکوارٹرز سے وابستہ کلرک وشال یادو کو 25 جون کو مبینہ طور پر پاکستان کے لیے جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
بھارتی “این ڈی ٹی وی” کے مطابق، وشال یادو کا تعلق ہریانہ سے ہے اور وہ نیوی ہیڈکوارٹر میں اپر ڈویژن کلرک کے طور پر تعینات تھا ۔ گرفتاری کے بعد بھارتی انٹیلیجنس ونگ نے الزامات کی نوعیت اور شواہد کے بارے میں کوئی تفصیل جاری کرنے سے گریز کیا۔
رپورٹس کے مطابق وشال یادو پر الزام ہے کہ اُس نے آپریشن “سندور” کے دوران حساس معلومات پاکستان سے شیئر کیں، تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ وہ معلومات کیا تھیں اور شواہد بھی منظرِ عام پر نہیں لائے گئے۔
یہ پہلا موقع نہیں، جب بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے پاکستان کو ہدف بنایا گیا ہو،اس سے قبل بھی بی جے پی کی حامی ایک یوٹیوبر پر پاکستان کے لیے جاسوسی کا الزام لگا کر اسے میڈیا ٹرائل کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
بھارتی سیکیورٹی اداروں کی جانب سے الزامات کے باوجود شواہد کی عدم فراہمی، ان کی پیشہ ورانہ ناکامی کا کھلا ثبوت ہے۔
فالس فلیگ آپریشنز، بالخصوص “پہلگام واقعے” کو بنیاد بنا کر بھارتی عوام کو گمراہ کرنے کی کوششیں شدت اختیار کر چکی ہیں۔ ان جھوٹے الزامات اور گرفتاریوں کا مقصد بی جے پی حکومت کی اندرونی بدانتظامی اور سیکیورٹی کمزوریوں سے توجہ ہٹانا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ فالس فلیگ، بے بنیاد الزامات اور پاکستان کے خلاف میڈیا پروپیگنڈہ مودی سرکار کی طے شدہ حکمت عملی کا حصہ ہے، جس کے ذریعے وہ نہ صرف سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے بلکہ خطے میں کشیدگی کو ہوا دے کر پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے-