دریائے سوات کے کنارے تمام ہوٹلز و تفریحی سرگرمیاں بند ، دفعہ 144 نافذ

دریائے سوات کے کنارے تمام ہوٹلز و تفریحی سرگرمیاں بند ، دفعہ 144 نافذ

خیبرپختونخوا حکومت نے مون سون بارشوں کے دوران جانی یا مالی نقصان سے بچنے کے لیے دریائے سوات کے اطراف تمام ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور تجارتی سرگرمیاں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

حکام کے مطابق صوبہ بھر میں دریاؤں اور ندی نالوں میں تفریحی سرگرمیوں پر پہلے ہی دفعہ 144 نافذ کی جا چکی ہے،ضلعی اور مقامی انتظامیہ نے سیاحوں اور مقامی افراد کو ریور بیڈزمیں جانے سے روکنے کے لیے بھرپورآگاہی مہم بھی شروع کی ہے.

ذرائع ابلاغ،سوشل میڈیا اور پبلک اعلانات کے ذریعے عوام کو خبردار کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنی جانوں کو خطرے میں نہ ڈالیں اور مون سون کے دوران دریاؤں سے دور رہیں۔.

ملک کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں کا الرٹ جاری

انتظامیہ نے ایک بار پھر سیاحوں اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ہدایات پرسختی سے عمل کریں اورکسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر کو سنجیدگی سے لیں۔

دریائے سوات میں طغیانی کے باعث 17افراد بہہ گئے جن میں سے10افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں،10افراد کا تعلق سیالکوٹ ڈسکہ جبکہ 6کا تعلق مردان سے ہے۔

ڈپٹی کمشنر سوات شہزاد محبوب کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال اس وقت نارمل ہے،دریائے سوات پر دفعہ 144نافذ تھی مگر لوگ پھر بھی نہاتے ہیں،لوگوں سے درخواست ہے کہ انتظامیہ سے تعاون کریں۔

خلاف ورزی کرنے پر کچھ لوگوں کیخلاف مقدمات بھی درج ہوئےہیں، واقعہ کیسے پیش آیا ،تحقیقات جاری ہیں، جلد رپورٹ آجائےگی۔اپر اور لوئر سوات میں ریسکیو حکام نے63افراد کو ریسکیو کیا ہے۔

مزید پڑھیں:دریائے سوات میں شدید طغیانی، 7 مقامات پر خواتین اور بچوں سمیت 75 سے زائد افراد بہہ گئے

اس سے قبل کمشنر مالا کنڈ عابد وزیر کا کہنا تھا کہ صبح کے وقت سیاح فیملی سیالکوٹ سے آئی تھی،ریسکیو کی ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دریائے سوات اور پنجکوڑہ میں دفعہ 144 نافذ ہے،سیاحوں کو دریا میں نہ جانے پر آگاہی دی جا رہی ہے، ان دنوں میں دریائے سوات میں سیلاب کا خطرہ رہتاہے،سیاح دریاؤں میں اترنے سے گریز کریں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *