جھوٹا پروپیگنڈا پھیلانے پر بڑے بھارتی نیوز چینلز پر فوری پابندی کا مطالبہ زور پکڑگیا

جھوٹا پروپیگنڈا پھیلانے پر بڑے بھارتی نیوز چینلز پر فوری پابندی کا مطالبہ زور پکڑگیا

بھارتی نیوز چینلز نے جعلی خبروں، جھوٹے پروپیگنڈے اور غلط بیانی اورجھوٹی خبریں پھیلانے کی آخری حدیں بھی پار کر لی ہیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف صارفین کی جانب سے بھارت کے بڑے نیوز چینلز آج تک، ذی نیوز، این ڈی ٹی وی، اے بی پی نیوزاور ریپبلک ٹی وی پر فوری پابندی لگانے کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی میڈیا کی فیک نیوز فیکٹری متحرک،پاکستان کی جانب سے میزائل حملے کا جھوٹ بے نقاب

انڈین جیمز نامی ایک مشہور صارف نے ایکس پرمطالبہ کیا کہ ان تمام چینلز کو جھوٹا پروپیگنڈا پھیلانے پر حکومتِ ہند کی جانب سے فوراً بین کیا جانا چاہیے‘۔

بھارتی میڈیا کے جھوٹے دعوے اور گمراہ کن خبریں

آزاد ریسرچ کے مطابق حالیہ رپورٹس اور میڈیا واچ ڈاگز کی تحقیقات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی نیوز چینلز خاص طور پر ایسے مواقع پر جب ملک کی سلامتی، خارجہ پالیسی یا ہمسایہ ممالک سے تعلقات زیر بحث ہوتے ہیں، بار بار جھوٹے یا غیر مصدقہ دعوے نشر کرتے رہے ہیں۔

آزاد ریسرچ کے مطابق بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ کشیدگی) کے دوران کئی بھارتی نیوز چینلز نے غیر مصدقہ خبریں چلائیں، جن میں پاکستان پر فضائی حملے، کراچی میں عوام کی جھوٹی بغاوت، پاکستانی افواج کی شکست، اسلام آباد پر قبضہ، وزیراعظم کی گرفتاری، آرمی چیف کی گمشدگی جیسی جھوٹی خبریں اور اکثر ایسی ویڈیوز استعمال کی گئیں جو دراصل فلسطین یا سوڈان کے حالات، یا یہاں تک کہ ویڈیو جیمز سے لی گئی تھیں۔

آزاد ریسرچ کے مطابق سینٹر فار جسٹس اینڈ پیس (سی جے پی) نے باقاعدہ شکایت درج کروائی کہ بعض بھارتی نیوز چینلز نے اسرائیل کے آئرن ڈوم سسٹم کی فوٹیج کو پاکستان کے خلاف ’بھارتی دفاعی کارروائی‘ بنا کر پیش کیا، جو مکمل جھوٹی اور بے بنیاد تھیں۔

مزید پڑھیں:فیک نیوزالرٹ: بھارتی ٹی وی ریبلک نیوز پاکستانی چیک پوسٹوں پر حملے کی جھوٹی خبریں چلانے لگا

بعض رپورٹس میں انکشاف ہوا کہ ’آج تک‘ اور ’ذی نیوز‘ جیسے نیوز چینلز نے ماضی میں بھی جعلی کلپس، ایڈیٹ شدہ سب ٹائٹلز اور اشتعال انگیز ہیڈلائنز کے ذریعے عوامی جذبات کو بھڑکایا اور نفرت پھیلائی۔

عوامی اعتماد اور قومی سلامتی پر جھوٹی خبروں کے اثرات

آزاد ریسرچ کے مطابق بھارتی نیوز چینلز کی جھوٹی خبروں کے باعث ان چینلز کی خبروں پر عوامی اعتماد میں کمیآئی ہے سوشل میڈیا اور ریڈٹ جیسے پلیٹ فارمز پر متعدد صارفین نے بھارتی نیوز کو ’فیک نیوز فیکٹری‘ قرار دیا ہے۔ ایک ایکس صارف نے لکھا کہ ’یہ چینلز صرف خوف اور نفرت بیچتے ہیں‘۔

آزاد ریسرچ کے مطابق بھارتی نیوز چینلز کے جھوٹی خبروں اور دعوؤں سے علاقائی امن و امان کو سنگین خطرات لاحق ہوئے، ماہرین کا کہنا ہے کہ جب جنگی یا حساس حالات میں جھوٹے دعوے نشر کیے جاتے ہیں تو اس سے نہ صرف غلط فہمیاں بڑھتی ہیں بلکہ ممکنہ طور پر کشیدگی میں سنگین حد تک اضافہ ہو جاتا ہے۔

بھارتی میڈیا کے اس جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈے  کو روکنے کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے حالیہ دنوں میں 16 بھارتی یوٹیوب چینلزاور32 ویب سائٹس کو’جھوٹا پراپیگنڈا پھیلانے‘ پر بلاک کیا۔

بھارتی نیوز چیلنز پر پابندی کا مطالبہ کیوں؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پرایک انڈین جیمز نامی صارف نے ان تمام چینلز کے خلاف سخت مطالبہ کیا ہے کہ ’آج تک‘، ’ذی نیوز‘، ’این ڈی ٹی وی‘، ’اے بی پی نیوز‘، ’ریپبلک ٹی وی‘ پرحکومتِ ہند کو فوری پابندی لگا دینی چاہیے۔ سوشل میڈیا پر ایسے جذبات اس بڑھتی ہوئی رائے کی نمائندگی کرتے ہیں کہ یہ نیوز چینلز ’گودی میڈیا‘ بن چکے ہیں، یعنی وہ حکومت کے حامی بیانیے کو بلا تنقید نشر کرتے ہیں۔

حکومت اور ریگولیٹری اداروں کا ردِعمل

آزاد ریسرچ کے مطابق کچھ مواقع پران چینلز کو تنبیہ اور جرمانے کیے گئے، مثلاً سوشانت سنگھ راجپوت کیس میں جھوٹی رپورٹس پر ’آج تک‘ نیوز چینل کو معافی مانگنی پڑی، اسی طرح الٹ نیوز، سی جے پی جیسے ادارے باقاعدگی سے ان رپورٹس کو فیکٹ چیک کرتے اور فیک نیوز کی شکایتیں درج کرواتے ہیں۔

بین الاقوامی سطح پر پاکستان اور بنگلہ دیش اور دیگر ممالک بھارتی چینلز کے خلاف پروپیگنڈا کے الزامات پر کارروائی کر چکے ہیں۔

بھارتی نیوز چینلزپر پابندی لگانی چاہیے یا نہیں؟

آزاد ریسرچ کے مطابق بھارتی نیوز چینلز پر پابندی لگائے جانے کے حامیوں کا مؤقف ہے کہ یہ چینلز کئی بار نشریاتی اخلاقیات کی خلاف ورزی کر چکے ہیں اور ان کی خبروں سے عوام میں اشتعال اورغلط معلومات پھیلتی ہیں۔ اس لیے ان چینلز کے خلاف سخت کارروائی ناگزیر ہو چکی ہے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق مکمل پابندی لگائی گئی تو اسے مخالفین اظہارِ رائے کی آزادی پر حملہ تصور کریں گے، اس کے بجائے سخت ریگولیشن، فیکٹ چیکنگ اور میڈیا کی شفافیت کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔

آزاد ریسرچ کے مطابق یہ صرف میڈیا کی غلطیوں کی نشاندہی نہیں بلکہ ایک بڑی قومی بحث ہے کہ سچائی اور جمہوری اقدار کا مستقبل ذمہ دارانہ صحافت سے جڑا ہوا ہے۔ بھارتی حکومت ان چینلز پر پابندی لگاتی ہے یا سخت قوانین متعارف کرواتی ہے، یہ بات واضح ہے کہ جھوٹے پروپیگنڈے، فیک نیوز کے خلاف سنجیدہ اقدامات کی فوری ضرورت ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *