پاکستان کا پانی روکنے کا ڈرامہ بے نقاب ، بھارت نے سلال ڈیم کے دروازے کھول دیے

پاکستان کا پانی روکنے کا ڈرامہ بے نقاب ، بھارت نے سلال ڈیم کے دروازے کھول دیے

ویب ڈیسک۔ جموں و کشمیر کے ضلع ریاسی میں واقع چناب دریا پر بنے سلال ڈیم کے دروازے شدید بارشوں کے بعد پانی کی سطح میں اضافے کے باعث کھول دیے گئے ہیں۔

‘آزاد ریسرچ’ کی تحقیق کے مطابق، حالیہ بارشوں کے بعد سلال ڈیم کے دروازوں کا کھولا جانا بھارت کی جانب سے دریائے چناب کے پانی پر قابض ہونے کے جھوٹے دعووں اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے ڈرامے کی قلعی کھول دیتا ہے۔ نریندر مودی کی جانب سے پیش کیا جانے والا یہ محض ایک سطحی اور سستا سیاسی ہتھکنڈہ تھا جس کا مقصد سخت گیر زعفرانی ہندو طبقے کو خوش کرنا تھا۔

تحقیق کے مطابق، مودی حکومت کا یہ دعویٰ محض ایک ناکام سیاسی کوشش ہے جو انہوں نے اُس وقت کی جب وہ نہ صرف سیاسی طور پر کمزور ہو چکے تھے بلکہ عسکری محاذ پر بھی چین کے ہاتھوں گلوان اور اکسائی چن میں 2019 کے تصادم کے دوران ذلت آمیز شکست کا سامنا کر چکے تھے۔ اس کے بعد پاکستان کی جانب سے آپریشن سوئفٹ ریٹورٹ (2019) اور آپریشن بنیان مرصوص (2024) کے دوران بھی انہیں شدید دھچکوں کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی بندرگاہوں کے استعمال پر پابندی بے اثر، پاکستان کی بین الاقوامی تجارت بلاتعطل جاری

ریسرچ کے مابق بھارت کے پاس نہ تو وہ بنیادی ڈھانچہ ہے، نہ تکنیکی صلاحیت، اور نہ ہی انتظامی اہلیت کہ وہ پاکستان کا پانی روک سکے۔ اس جھوٹے دعوے کا واحد شکار خود بھارت بنا ہے۔

گزشتہ روز مستقل ثالثی عدالت (Permanent Court of Arbitration) نے بھارت کے اس یک طرفہ فیصلے کو غیرقانونی قرار دے کر دہلی حکومت کی بچی کھچی بین الاقوامی ساکھ بھی ختم کر دی۔

مزید یہ کہ مودی کی طرف سے ڈیم کے دروازے بند کرنے کا دکھاوا الٹا بھارت کے لیے آفت بن گیا ہے۔ ہماچل پردیش اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں شدید بارشوں کے بعد پانی کے ناقص انتظام کے باعث تباہ کن سیلابی صورتحال پیدا ہو چکی ہے، جو اس حقیقت کو بے نقاب کرتی ہے کہ نئی دہلی نہ صرف اپنے دریا سنبھالنے میں ناکام ہے بلکہ انہیں بطور ہتھیار استعمال کرنے کے خواب بھی کھوکھلے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں 85 کروڑ افراد راشن کے محتاج، مودی حکومت نے 13 جنگی معاہدوں پر دستخط کر د ئیے

یہ سارا واقعہ مودی کی حکمرانی کی ناکامی کا ایک اور مظاہرہ ہے، جس میں وہ محض دکھاوے، جھوٹے بیانیوں اور سیاسی نمود و نمائش کے لیے نہ صرف بین الاقوامی وقار بلکہ اپنے ہی عوام کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے سے گریز نہیں کرتے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *