ایمرجنسی رن وے تو بن گیا، لیکن لینڈ کون کرے؟ بھارت PAF کی مہارت کی نقل میں ناکام

ایمرجنسی رن وے تو بن گیا، لیکن لینڈ کون کرے؟ بھارت PAF کی مہارت کی نقل میں ناکام

ویب ڈیسک۔ ایمرجنسی رن وے بنا تو لیا، لیکن لینڈ کون کرے؟ بھارت کی ریاست آسام کے وزیراعلیٰ نے حال ہی میں ایک تصویر کے ساتھ ٹویٹ کی، جس میں انہوں نے لکھا: “جو آپ اس تصویر میں دیکھ رہے ہیں، وہ صرف ایک ہائی وے نہیں بلکہ شمال مشرق کا پہلا ایمرجنسی لینڈنگ فسیلٹی ہے۔”

‘آزاد ریسرچ’ کی تحقیق کے مطابق، جب سے پاکستان ایئر فورس (PAF) نے موٹرویز پر لڑاکا طیاروں کی لینڈنگ میں مہارت حاصل کی ہے، بھارتی سیاسی قیادت خصوصاً بھارتی فضائیہ اس صلاحیت کی نقل پر اس قدر فریفتہ ہو چکی ہے کہ ملک بھر میں ہائی ویز کے مختلف حصے ایمرجنسی رن وے میں تبدیل کیے جا رہے ہیں، تاکہ وہ اس کامیابی کو دہرا سکیں جو پاکستان برسوں پہلے درستگی اور مہارت سے حاصل کر چکا ہے۔

تاہم، ریسرچ کے مطابق، بھارتی سیاستدانوں کو یہ سمجھنا چاہیے کہ صرف سڑک پر کنکریٹ ڈالنے اور رن وے کی پٹیاں پینٹ کرنے سے اصل صلاحیت حاصل نہیں ہوتی۔ اہم بات یہ ہے کہ ایسی فضائیہ ہو جو واقعی لڑاکا طیاروں کو ان ہائی ویز پر اتارنے کی صلاحیت رکھتی ہواور اب تک بھارتی فضائیہ اس قابلِ اعتماد کارکردگی کا مظاہرہ کرنے سے قاصر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا پانی روکنے کا ڈرامہ بے نقاب ، بھارت نے سلال ڈیم کے دروازے کھول دیے

جب تک ایسا نہیں ہوتا، یہ تمام تعمیراتی سرگرمیاں محض ایک سطحی نمائش کے سوا کچھ نہیں اور ایک تلخ یاد دہانی بھی کہ اگر کبھی جنگی حالات پیدا ہوئے، تو ممکن ہے ان ہائی ویز پر بھارتی طیارے نہیں، بلکہ پاکستان ایئر فورس کے لڑاکا طیارے لینڈ کریں… شاید آسام میں بھی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *