حکومت کا یکم جولائی سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنے کا فیصلہ

حکومت کا یکم جولائی سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنے کا فیصلہ

حکومت نے ملک بھر میں یکم جولائی سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹ  کے مطابق وفاقی حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں فی یونٹ 1.15 روپے کی کمی کی سفارش کی گئی ہے، اس تبدیلی کا اطلاق لائف لائن گھریلو صارفین کے سوا سب پر ہوگا۔

پاور ڈویژن نے تجویز دی ہے کہ گھریلو صارفین کی ابتدائی 2 لائف لائن سلیبز کے نرخوں میں کوئی تبدیلی نہ کی جائے کیونکہ ان کو پہلے ہی بہت زیادہ سبسڈی دی جا رہی ہے۔

نیپرا نے یکم جولائی کو عوامی سماعت بلائی ہے تاکہ نوٹیفکیشن اور نئی شرح کے اطلاق سے قبل ضابطے کی کارروائی مکمل کی جا سکے۔

درخواست کے مطابق، وہ صارفین جو ماہانہ 50 یونٹس تک بجلی استعمال کرتے ہیں، ان کے لیے نرخ 3.95 روپے فی یونٹ برقرار رہیں گے، جبکہ 50 سے 100 یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی 7.74 روپے فی یونٹ ہوجائے گی۔

دیگر تمام صارفین اور کیٹیگریز کے لیے حکومت نے مالی سال 26-2025 کے لیے فی یونٹ 1.15 روپے کی کمی کی تجویز دی ہے، تاہم موجودہ نرخوں کے مطابق کمی کی شرح 3 سے 10 فیصد کے درمیان ہوگی۔

مثال کے طور پر 1 سے 100 یونٹس استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین سے اب فی یونٹ بجلی کے عوض 11.69 روپے کے بجائے 10.54 روپے وصول کیے جائیں گے جو 9.8 فیصد کمی بنتی ہے۔

اسی طرح، 101 سے 200 یونٹس کے درمیان بجلی استعمال کرنے والے پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے نرخ 14.16 روپے سے کم ہوکر 13.01 روپے فی یونٹ ہوں گے، جو 8 فیصد کمی کو ظاہر کرتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا بجلی بل سے ٹی وی فیس ختم کرنے کا اعلان، میٹر ریڈنگ ایپ متعارف

200 یونٹس سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والے نان پروٹیکٹڈ صارفین کے لیے ابتدائی 100 یونٹس پر نرخ 23.59 روپے سے کم ہوکر 23.44 روپے فی یونٹ ہوگا، جو تقریباً 5 فیصد کمی بنتی ہے۔

دیگر تمام کیٹیگریز جیسے کہ کمرشل، صنعتی، زرعی اور بلک صارفین کے لیے بھی فی یونٹ 1.15 روپے کی کمی ہوگی، تاہم کمی کی شرح 3 سے 4 فیصد تک ہوگی۔

بجلی کا اوسط نرخ اب تقریباً 31.60 روپے فی یونٹ ہو جائے گا، جو اس وقت تقریباً 32.75 روپے فی یونٹ ہے۔

یہ نرخ نیپرا کی جانب سے تمام تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کے ریونیو تقاضوں، مالی سال 26-2025 میں بجلی کی خریداری کی اوسط قیمت اور وفاقی بجٹ میں سبسڈی میں کمی کی بنیاد پر طے کیے گئے ہیں، جو عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے معاہدے کے تحت ہے۔

نیپرا نے مالی سال 26-2025کے لیے اوسط قومی نرخ 34 روپے فی یونٹ مقرر کیا ہے، جو اس سال کے 35.50 روپے فی یونٹ سے کم ہے۔

تجویز کردہ نرخ میں وہ سبسڈی بھی شامل ہے جو بجٹ میں 12.9 فیصد کم کی گئی ہے، یعنی 26-2025 میں 1.04 کھرب روپے جبکہ 25-2024 میں یہ 1.19 کھرب روپے تھی۔

اس میں انٹر-ڈسکو ٹیرف فرق کی سبسڈی (ٹی ڈی ایس) 26-2025 میں 249.14 ارب روپے رکھی گئی ہے، جو پچھلے سال کے 276 ارب روپے سے 10 فیصد کم ہے۔

چینی سرمایہ کاروں کو بروقت ادائیگی کے لیے قائم پاکستان انرجی ریزالوِنگ فنڈ کے لیے سبسڈی 48 ارب روپے برقرار رکھی گئی ہے، جبکہ قبائلی علاقوں کے لیے ٹی ڈی ایس سبسڈی 65 ارب روپے سے کم ہو کر 40 ارب روپے کر دی گئی ہے، جو 39 فیصد کمی بنتی ہے۔

تاہم، 26-2025 کے لیے مجموعی سبسڈی 400 ارب روپے رکھی گئی ہے، جو کہ 25-2024 کے 394 ارب روپے سے معمولی زیادہ ہے۔

پاور ڈویژن نے کہا کہ اس کی درخواست نیشنل الیکٹریسٹی پالیسی 2021 کی شق 5.6.1 کے مطابق ہے، جس کے تحت بجلی کے شعبے کی مالی پائیداری اس بات پر منحصر ہے کہ سروس کی مکمل لاگت صارفین سے مؤثر ٹیرف اسٹرکچر کے ذریعے حاصل کی جائے، تاکہ شعبے میں مالیاتی بہاؤ جاری رہ سکے۔

یہ بھی پڑھیں: چین، ایک ماہ میں 93 ہزار میگاواٹ کے سولر پینلز لگانے کا نیا ریکارڈ قائم

پاور ڈویژن کے مطابق اس نے 28 جون (ہفتہ) کو وفاقی کابینہ میں تجویز کردہ یونیفارم ٹیرف جمع کروا دیا تھا۔

اسی لیے، تجویز کردہ یونیفارم ٹیرف، جو کہ حکومت کی اقتصادی و سماجی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے اور ریگولیٹر کی جانب سے منظور کردہ اور طے شدہ مجموعی ریونیو کی بنیاد پر ہے، اس کی منظوری بغیر کسی تبدیلی کے متوقع ہے۔

پاور ڈویژن نے کہا کہ حکومت کے الیکٹرک اور ڈسکوز کی نجکاری کے بعد بھی صارفین کے لیے یکساں نرخ برقرار رکھے گی، چاہے یہ سبسڈی براہ راست دی جائے یا بالواسطہ۔

اسی لیے، کے الیکٹرک کے لیے یکساں لاگو ہونے والا ویری ایبل چارج بھی نیپرا کی جانب سے طے شدہ ریونیو تقاضوں کی بنیاد پر، تجویز کردہ ٹارگٹڈ سبسڈی اور کراس سبسڈیز کو مدنظر رکھتے ہوئے تبدیل کیا جائے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *