بھارت کے مشیر قومی سلامتی اجیت دوول ریاستی دہشت گردی سمیت سنگین الزامات کی زد میں

بھارت کے مشیر قومی سلامتی اجیت دوول ریاستی دہشت گردی سمیت سنگین الزامات کی زد میں

ویب ڈیسک: بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول پر مالی اور نگرانی سے متعلق سنگین الزامات سامنے آ گئے ہیں، جنہوں نے ان کے کیریئر کو شدید تنازعات میں گھیر لیا ہے۔ اجیت دوول کے بڑے بیٹے شوریہ دوول “انڈیا فاؤنڈیشن” کے سربراہ ہیں، جو ایک تھنک ٹینک ہے اور اس میں وہ کابینہ وزراء بھی شامل ہیں جو سرکاری معاہدوں کی منظوری دیتے ہیں۔

خبررساں ادارے “دی وائر” کے مطابق یہ ادارہ غیر ملکی اسلحہ ساز کمپنیوں اور بھارتی نجی اداروں سے فنڈز حاصل کرتا ہے، جو بعد میں حکومتی معاہدے حاصل کرتے ہیں، جس سے مفادات کے ٹکراؤ کا سنگین خدشہ پیدا ہوتا ہے۔

اجیت دوول کے چھوٹے بیٹے وویک دوول نے 2016 میں کیمین آئی لینڈز میں “GNY ایشیا” کے نام سے فنڈ قائم کیا، جو بھارت میں کرنسی کی بندش (نوٹ بندی) کے صرف چند دن بعد ہوا۔ جریدے “کاروان” نے رپورٹ کیا کہ اس فنڈ کا وقت اور سرمایہ کار کالا دھن چھپانے کی کوشش کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ وویک نے بعد ازاں “کاروان” اور ایک کانگریسی رکنِ پارلیمان پر ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کیا۔

عدالتی کارروائیوں کے دوران مزید مالی تفصیلات سامنے آئیں۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ اجیت دوول کے دفتر کا پیگاسس جاسوسی سافٹ ویئر سے تعلق رہا، جو صحافیوں، ججوں اور اپوزیشن رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے اس پر تحقیقات کا حکم دیا، لیکن حکومت نے یہ بتانے سے انکار کر دیا کہ اس سافٹ ویئر کی خریداری کی منظوری کس نے دی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مسلمانوں کا وقف بل 2025 کے خلاف احتجاج، مودی حکومت کو سخت مزاحمت کا سامنا

2018 میں دائر ایک درخواست میں الزام لگایا گیا کہ سی بی آئی نے ایک اندرونی تنازع کے دوران اجیت دوول کی فون کالز ریکارڈ کیں۔ دہلی ہائی کورٹ نے اس پر نوٹس جاری کیا، جس سے یہ واضح ہوا کہ نگرانی کے آلات کو اقتدار کی جنگ میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

2024 میں ایک امریکی عدالت نے اجیت دوول کو خالصتان تحریک سے وابستہ سرگرم رہنما گرپت ونت سنگھ پنوں کے قتل کی مبینہ سازش پر طلب کیا۔ امریکی خفیہ ادارے “سیکرٹ سروس” نے سمن کی ترسیل کو روک دیا، تاہم عدالتی دستاویزات کے باعث یہ معاملہ عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن گیا۔

دستاویزات میں مزید انکشاف ہوا کہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی “را” نے دنیا بھر میں سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کی خفیہ مہم چلائی۔ ماہرین کے مطابق اجیت دوول اس خطرناک پالیسی کے مرکزی معمار ہیں۔

ان انکشافات کے مطابق بھارتی بزنس مین نکھیل گپتا نے اعتراف کیا کہ اسے ایک سینئر بھارتی افسر نے سکھ رہنما پنوں کے قتل کی سازش میں شامل کیا۔ گپتا کے ازبکستان سے واپسی پر اسے “امانت” نامی شخص نے رابطہ کیا، جس کی شناخت بعد میں وکاس یادو کے طور پر ہوئی، جو را کا افسر اور براہ راست مودی حکومت کو رپورٹ کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں مودی حکومت کی خفیہ ٹارگٹ کلنگ مہم ، بیرون ملک سکھ رہنماؤں کے قتل کا پردہ فاش

یہ تمام انکشافات اس بات کو واضح کرتے ہیں کہ مودی حکومت دنیا بھر میں اپنی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور مجرمانہ نیٹ ورکس کے ذریعے سیاسی مخالفین، خاص طور پر خالصتان تحریک سے وابستہ افراد، کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ماہرین اسے ریاستی دہشت گردی کی عالمی پالیسی قرار دے رہے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *