ویب ڈیسک ۔ بھارت نے اسرائیلی دفاعی کمپنی سے تیار کردہ جدید “ایکس گارڈ فائبر آپٹک ٹوڈ ڈیکائے” سسٹم کی فوری ترسیل کے لیے دباؤ بڑھا دیا ہے، تاکہ رافیل جنگی طیاروں کو دشمن فضائی حدود میں زیادہ محفوظ بنایا جا سکے۔
یہ سسٹم دشمن کے ریڈار گائیڈڈ میزائلوں سے بچاؤ کے لیے بنایا گیا ہے، جو طیارے کی ریڈار سگنچر کی نقل کرتے ہوئے میزائلوں کو گمراہ کرتا ہے۔ بھارتی فضائیہ نے رافیل بیڑے کی خود حفاظتی صلاحیت بڑھانے کے لیے یہ نظام خریدنے کا فیصلہ کیا تھا۔
رپورٹس کے مطابق بھارت کی جانب سے اس سسٹم کی فوری فراہمی کا مطالبہ محض تکنیکی اپگریڈ نہیں بلکہ ایک بڑے فضائی تصادم، خاص طور پر پاکستان کے ساتھ ممکنہ ٹکراؤ، کی تیاری کا اشارہ ہے۔ “آپریشن سندور” کے دوران فضائی برتری حاصل کرنے میں بھارتی ناکامی، پاکستانی جوابی کارروائی اور طیاروں کی تباہی کے بعد، بھارت اس ناکامی کی تلافی کے لیے پر تول رہا ہے۔
آزاد ریسرچ کے مطابق اس پیش رفت کو بھارت اور اسرائیل کے تیزی سے بڑھتے دفاعی تعلقات کے تناظر میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تجارت کا حجم گزشتہ دہائی میں 4 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے، اور سالانہ سودے عموماً 1 ارب ڈالر سے زیادہ ہوتے ہیں۔ ان معاہدوں میں ریڈار سسٹمز، اینٹی میزائل دفاع، ڈرونز، اور جدید ہتھیار شامل ہیں، جبکہ مجموعی دو طرفہ دفاعی تعاون 6 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔
ریسرچ کے مطابق ایکس گارڈ سسٹم کی تعیناتی صرف طیاروں کی بقاء سے متعلق نہیں، بلکہ یہ بھارت کی اسرائیلی دفاعی ٹیکنالوجی پر بڑھتی ہوئی انحصاری اور فوج کی جدید کاری کی علامت بھی ہے۔ یہ اقدام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بھارت خاموشی سے اپنے رافیل بیڑے کو آئندہ کسی بڑے فضائی تصادم کے لیے تیار کر رہا ہے تاکہ “آپریشن سندور” میں ہونے والی سبکی کا ازالہ کیا جا سکے۔
بھارت اپنے فضائی اثاثوں کو مضبوط بنا کر ایک فیصلہ کن مقابلے کی تیاری کر رہا ہے، اور اسرائیل کے ساتھ دفاعی اتحاد کو مستحکم کرتے ہوئے خطے میں عسکری توازن کو نئی شکل دے رہا ہے۔