سوشل میڈیا پر تہران میں دھماکے کی جعلی ویڈیو سے متعلق بھارتی پراپیگنڈہ بے نقاب

سوشل میڈیا پر تہران میں دھماکے کی جعلی ویڈیو سے متعلق بھارتی پراپیگنڈہ بے نقاب

آزاد فیکٹ چیک نے ایک بار پھر بھارت سے چلنے والے ایک X (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ کی جانب سے پھیلائے گئے غلط دعوے کو بے نقاب کیا ہے ۔

آزاد فیکٹ چیک نے بھارت میں مبینہ طور پر بی جے پی آئی ٹی سیل سے جڑا ایک X ( ٹویٹر) اکاؤنٹ کی جانب سے پھیلائی گئی جھوٹی معلومات کا پردہ چاک کیا ہے، جس نے ایک جھوٹی ویڈیو کو تہران میں دھماکے کے طور پر پیش کیا اور دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو اسرائیل پر ایرانی حملوں کی ہے۔

20 جون کو پوسٹ کی گئی اس ویڈیو میں ایک دھماکہ دکھایا گیا ہے  لیکن یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ  یہ اسرائیلی فضائی حملوں کی فوٹیج ہے جس میں ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ہیڈکوارٹرز کو نشانہ بنایا گیا ہے، جو اسرائیلی-ایرانی جنگ کے آغاز کو ظاہر کرتا ہے جو کہ مکمل طور پر بے بنیاد ہے۔

آزاد فیکٹ چیک نے اس ویڈیو کی تفصیل  اور تحقیق  کی جس سے  یہ ثابت ہوتا ہے  کہ یہ ویڈیو ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تنازعات سے متعلق نہیں ہے،  اصل ویڈیو کسی اور واقعے سے متعلق تھی، جسے غلط طور پر ایرانی حملوں سے جوڑا گیا،  یہ گمراہ کن دعویٰ بابا بنارس نامی  ایک X اکاؤنٹ کے ذریعے پھیلایا گیا ہے، جو بھارت کے  بی جے پی آئی ٹی سیل سے جڑا ہوا ہے، اور اس گروپ کو ماضی میں جھوٹی خبریں پھیلانے کے لئے جانا جاتا ہے۔

یہ واقعہ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ کس طرح سوشل میڈیا پر غلط معلومات تیزی سے پھیل سکتی ہیں، خاص طور پر ایسے اکاؤنٹس کے ذریعے جن کے بڑے فالورز ہیں،  ویڈیو کے گرد پھیلنے والا جھوٹا بیانیہ نہ صرف عالمی سیاسی معاملات کی غلط تفہیم کو بڑھا سکتا ہے بلکہ عوام میں بے جا خوف و ہراس بھی پیدا کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : جھوٹ بے نقاب،انڈونیشیا کی ویڈیو کو پاکستان سے جوڑنے کی بھارتی کوشش ناکام

آزاد فیکٹ چیک عوام سے یہ اپیل کرتا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی معلومات کی تصدیق کریں اور اس کی حقیقت کا جائزہ لیں ، جھوٹی معلومات کا پھیلاؤ نہ صرف قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے، بلکہ عالمی تعلقات میں بھی تناؤ پیدا کر سکتا ہے اس لئے ضروری ہے کہ ہم قابل اعتماد ذرائع سے ہی معلومات حاصل کریں۔

یہ فیکٹ چیک آزاد ریسرچ ڈیسک کی جانب سے جھوٹی معلومات کا مقابلہ کرنے اور عوام کو درست، شواہد پر مبنی بصیرت فراہم کرنے کے عزم کا حصہ ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *