ویب ڈیسک۔ آزاد فیکٹ چیک نے ایک گمراہ کن اور جھوٹی خبر کو بے نقاب کیا ہے، جو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے پھیلائی گئی۔ یہ اکاؤنٹ خود کو ایرانی نیوز اینکر “سحر امامی” کے طور پر پیش کر رہا تھا، لیکن تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اس کا تعلق بھارت میں قائم ایک میڈیا سیل سے ہے، جو مبینہ طور پر بھارتی خفیہ ادارے را (RAW) کے ماتحت کام کرتا ہے۔
“سحر امامی” نامی جعلی اکاونٹ سےایک پوسٹ کی گئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ گرفتار ہونے والے نوجوان پاکستان آرمی کے افسران کے بچے تھے، اور یہ کہ وہ ایک “ریو اور سیکس پارٹی” میں شریک تھے۔ پوسٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ تمام نوجوانوں کو مصطفیٰ آباد پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا اور چھاپہ مارنے والے ایس ایچ او کو معطل کر دیا گیا ہے۔ تاہم، آزاد فیکٹ چیک کی تحقیق کے مطابق نہ صرف یہ دعویٰ مکمل طور پر جھوٹا نکلا، بلکہ کسی بھی گرفتار شدہ نوجوان کا تعلق پاکستانی فوجی افسران سے ثابت نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ’’را‘‘ سے منسلک ایکس اکاونٹ کا پاکستان مخالف جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب
آزاد فیکٹ چیک کے مطابق مذکورہ ٹویٹ میں شیئر کی گئی ویڈیو درحقیقت 4 اپریل 2025 کو پنجاب کے ضلع قصور میں پیش آنے والے ایک مقامی واقعے کے حوالے سے تھی، جس میں پولیس نے ایک فارم ہاؤس پر چھاپہ مار کر 55 نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا۔ واقعے کے بعد 7 اپریل کو عوامی دباؤ اور سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کے نتیجے میں پولیس کے بعض اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔ تاہم، بھارتی میڈیا سیل کے جعلی اکاؤنٹ نے اس واقعے کو توڑ مروڑ کر پیش کیا اور اسے پاکستان آرمی کے خلاف پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا۔
Azaad Fact Check has uncovered misinformation propagated by an India-based X account, purportedly managed by a R&AW media cell, impersonating an Iranian news anchor. The incident in question took place on April 4, 2025, in Kasur, Punjab, where authorities arrested 55 young… https://t.co/JPVVrDvGTh pic.twitter.com/onCDMq4HR9
— Azaad Fact Check (@azaadfactcheck) July 16, 2025