مودی راج میں بھارت کا تعلیمی نظام تباہ، طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا

مودی راج میں بھارت کا تعلیمی نظام تباہ، طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگ گیا

مودی کے راج  میں بھارت کا تعلیمی نظام تباہی کی جانب جا رہا ہے جب کہ طلبہ کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے۔

ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت میں  بھارتی تعلیمی نظام تباہی کا شکار اور بھارت ذہنی انحطاط کی راہ پر گامزن  ہے۔

مودی سرکار کا ’وکاس‘ صرف ایک سیاسی دھوکا ہے ،  بھارت کی نسلیں تعلیم سے محروم اور ذہنی طور پر مفلوج ہو چکی ہیں ، مودی سرکار نے تعلیم کو دانستہ نظر انداز کیا تاکہ نسلوں کو ہندوتوا ایجنڈے کا ایندھن بنایا جا سکے۔

  مودی کی سیاست کا محور شعور نہیں، بلکہ اندھی عقیدت اور نفرت کا فروغ ہے۔

دکن کرونیکل کے مطابق ’’بھارت میں نویں جماعت کے 69 فیصد طلبہ بنیادی نمبر سسٹم اور فیصد کا حساب نہیں سمجھ سکتے تو وہ ملک کی ترقی میں کیا کردار ادا کریں گے؟۔ ایک سروے نے ہندوستانی تعلیمی نظام کی افسوسناک حقیقت کو بے نقاب کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : بھارت میں علمی تحقیق اور سائنسی ترقی کے دعوے مودی سرکار کی تقاریر تک محدود

سروے کے مطابق تقریباً نصف طلبہ خواندگی، حساب کتاب اور حالات کے مطابق فیصلہ سازی کی بنیادی مہارتوں سے محروم ہیں ، تیسری جماعت کے 45 فیصد طلبہ 99 تک کے ہندسے ترتیب نہیں دے سکتے، جو ابتدائی تعلیم میں سنگین ناکامی کی علامت ہے۔

اسی طرح نویں جماعت کے 66 فیصد طلبہ جاندار اور بے جان میں فرق نہیں کر سکتے، جو سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں کمی کو ظاہر کرتا ہے ، یہ صرف تعلیمی بحران نہیں، بلکہ قومی ہنگامی صورتحال ہے جو بھارت کی معاشی و سماجی ترقی کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں تعلیمی معیار مزید خراب ہے، جہاں تعلیمی سہولیات اور ناقص اساتذہ کی موجودگی صورتحال کو مزید بگاڑہی ہے۔ دنیا تیزی سے مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ کی طرف بڑھ رہی ہے جب کہ  بھارت میں بنیادی سہولیات کی کمی نوجوانوں کو عالمی مقابلے سے دُور کر چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سابق آر بی آئی گورنر نے بھارت کی کھوکھلی ترقی کے دعوے کا پردہ فاش کردیا

مودی سرکار کا نظامِ تعلیم نہ صرف بھارت بلکہ لاکھوں بچوں کا مستقبل تباہ کر رہا ہے ,مودی سرکار تعلیم کو پس پشت  ڈال کر بھارتی عوام کو نفرت،  جنگی جنون اور فکری غلامی کی طرف دھکیل رہی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *