خیبرپختونخوا متنازعہ منصوبہ، مخالفت کے باوجود دریا کے بیچ سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر، سیاسی دباو یا سرکاری نااہلی

خیبرپختونخوا متنازعہ منصوبہ، مخالفت کے باوجود دریا کے بیچ سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر، سیاسی دباو یا سرکاری نااہلی

خیبرپختونخوا حکومت کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کےباعث کروڑوں روپے کا منصوبہ دریا کے بیچ نہ صرف منظور کیا گیا بلکہ اس پر کام بھی شروع کیا گیا ہے۔ نگران دورحکومت کے دوران 19 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت سے صوابی میں دریا کے بیچ سپورٹس کمپلیکس بنانے کی منظوری مخالفت کے باوجود دی گئی ہے، جبکہ حیران کن طور پر محکمہ ابپاشی نے منصوبہ دریا کے بیچ نہ ہونے کی این او سی بھی جاری کی ہے ۔

موجود دستاویزات کے مطابق محکمہ سپورٹس نے 19 کروڑ 30 لاکھ روپے کی لاگت سے 200 کنال اراضی پر بٹکڑہ ٹوپی ضلع صوابی میں کنسٹرکشن اف سپورٹس کمپلیکس منصوبہ شروع کیا جس کی ڈی ڈی ڈبلیو پی نے 16 دسمبر 2022 کومنظوری دی اور 30 جون 2024 کو اس کو مکمل ہونا تھا جو ابھی تک نہیں ہوا ہے ، اسی منصوبے پر محکمہ پی اینڈ ڈی نے اعتراض بھی کیا تھا کہ منصوبے کیلئے یہ جگہ موضع نہیں ہے لہذا اس کو کسی اور مقام پر شروع کیا جائے۔ ڈائریکٹوریٹ سپورٹس کو ہدایات کی گئی تھی کہ وہ جس جگہ پر منصوبے کا اغاز کررہے ہیں وہاں کی مٹی کا تجزیہ بھی کیا جائے اس کے علاوہ محکمہ ایری گیشن سے 2010 سے لیکر ابتک کی سیلابوں کی تفصیل بھی لیکر پی سی ون میں شامل کیا جائے۔

ذرائع کے مطابق جب یہ منصوبہ سپورٹس ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے پیش کیا گیاتواس منصوبے پرمحکمہ سپورٹس نے باقاعدہ اعتراض اٹھایا تھا،محکمہ اس منصوبے کو منظور کرنے کے حق میں نہیں تھا لیکن حکومت کی جانب سے دباو کے باعث محکمہ سپورٹس نے ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ سے این او سی لینے کی شرط رکھی اور حیران کن طور پر محکمہ ایری گیشن نے این او سی بھی جاری کردی کہ یہ منصوبہ دریا کے بیچ میں نہیں ہے ۔
موجود دستاویزات کے مطابق سپورٹس کمپلیکس میں ایڈمنسٹریشن بلاک، گارڈ روم کے علاوہ کرکٹ گراونڈ ، فٹ بال گراونڈ، ہاکی گراونڈ، باسکٹ بال گراونڈ، ولی بال کورٹ اور ٹینس کورٹ شامل ہے جبکہ باونڈری وال، انٹرنل روڈ، فٹ پاتھ، سیوریج سسٹم سمیت دیگر کام شامل ہے اور اس منصوبے پر عملی کام کا اغاز 2023 میں شروع کیا گیا ہے لیکن دریا کے بیچ ہونے کی وجہ سے سپورٹس کمپلیکس قائم رہنا ممکن نہیں ہے اور سیلاب انے کی صورت میں وہ بہہ جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

سپورٹس ڈائریکٹورٹ ذرائع نے بتایا کہ اس وقت کی ایڈمنسٹریشن نے سیاسی دباو اور کچھ افیسرز نے اچھی پوسٹیں لینے کی خاطر اس منصوبے کو سپورٹ کیا جبکہ یہ کسی بھی صورت فیزبل نہیں تھا اور اس کیلئے کروڑوں روپے بھی ریلیز کئے گئے ہیں ۔ اس بابت سیکرٹری سپورٹس کا موقف جاننے کیلئے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے موقف دینے سے معذرت کرلی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *