بھارت کا نیا ہتھکنڈہ،جرمن تعاون سے جدید ڈرونز کی تیاری،خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کا منصوبہ

بھارت کا نیا ہتھکنڈہ،جرمن تعاون سے جدید ڈرونز کی تیاری،خطے کو عدم استحکام کی طرف دھکیلنے کا منصوبہ

بھارت نے ایک بار پھر خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑنے اور خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں،بھارتی شہر نوئیڈا میں قائم روٹر گروپ نامی کمپنی نے جرمنی کی ایک غیر ملکی دفاعی کمپنی کوانٹم سسٹمز کے ساتھ ڈرونز تیار کرنے کیلئے ایک اسٹریٹجک معاہدہ کیا ہے، اس معاہدے کے تحت جدید فوجی ٹیکنالوجی بھارت منتقل کی جائے گی تاکہ یہ مہلک مشینیں بھارت میں ہی مقامی سطح پر تیار کی جا سکیں۔

اس معاہدے کا درپردہ اصل مقصد بھارت کی عسکری بالادستی کو فروغ دینا اور اپنے پڑوسی ممالک، بالخصوص پاکستان اور چین پر دباؤ ڈالنا ہے،ماضی کی طرح ایک بار پھر بھارت میک ان انڈیا جیسے نعروں کی آڑ میں خطے کو اسلحے کے انبار میں جھونکنے کی کوشش کر رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ جدید ڈرونز نہ صرف نگرانی نہیںبلکہ اہدافی حملوں کے لیے بھی استعمال ہو سکتے ہیں، اور ان کا سب سے پہلا نشانہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام بن سکتے ہیں، جہاں پہلے ہی بھارتی فوج کی موجودگی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سبب بن رہی ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں :آپریشن سندور میں ناکامی کے بعد بھارت کا 2000 کروڑ روپے کا ’فائر کنٹرول ریڈار‘ معاہدہ، دفاعی تیاری یا سیاسی مہم؟

بھارت کی طرف سے اس طرح کے ڈرونز کی پیداوار اور وہ بھی بیرونی ٹیکنالوجی کی مدد سےاس بات کا واضح اشارہ ہے کہ مودی سرکار خطے میں امن کی بجائے محاذ آرائی اورعسکری تسلط کو ترجیح دے رہی ہے۔

بھارت نہ صرف مقبوضہ علاقوں میں ظلم و جبر کو ٹیکنالوجی کی مدد سے مزید مؤثر بنانا چاہتا ہے بلکہ جنوبی ایشیا کو ایک نئی ہتھیاروں کی دوڑ میں دھکیل رہا ہے، جس کے نتائج پوری دنیا کے لیے خطرناک ہو سکتے ہیں۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ بھارت ایک طرف عالمی سطح پر خود کو جمہوریت، ترقی اور امن کا علمبردار کہلاتا ہے مگر دوسری طرف خاموشی سے جدید ہتھیاروں کی تیاری میں مصروف ہے، جرمنی جیسے ترقی یافتہ ملک کا ایسی سرگرمیوں میں شامل ہونا بھی باعثِ تشویش ہے،جو انسانی حقوق اورعالمی امن کے نام پر اکثر دنیا کو نصیحتیں کرتا نظر آتا ہے،علاقائی امن کے لیے یہ معاہدہ ایک انتہائی خطرناک پیش رفت ہے۔

یہ خبر بھی پڑھیں :مودی کے زیر اثر بھارتی انتخابی نظام ، اپوزیشن لیڈر کے ہاتھوں بے نقاب

عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارت کے اس اقدام کا نوٹس لینا چاہیے، ڈرونز جیسے ہتھیار صرف سرحدوں پر نہیں، شہری علاقوں پر بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں اور بھارت کا ماضی اس بات کا گواہ ہے کہ وہ ٹیکنالوجی کو دباؤ، جبر اور طاقت کے مظاہرے اور معصوم جانیں لینے کے لیے کس بے رحمی سے استعمال کرتا ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *