مستونگ میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردوں کی جانب سے ایک بزدلانہ حملہ کیا گیا، جو 5 اور 6 اگست کی درمیانی شب پیش آیا۔ اس حملے کی ذمہ داری بھارت کی پراکسی تنظیم “فتنہ الہندستان” نے قبول کی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق حملے میں پاک فوج کے تین جوان مادرِ وطن پر قربان ہو گئے۔ شہداء میں میجر محمد رضوان طاہر، نائیک ابنِ امین اور لانس نائیک محمد یونس شامل ہیں۔
31 سالہ میجر محمد رضوان طاہر کا تعلق نارووال سے تھا اور وہ دہشت گردی مخالف کئی اہم کارروائیوں میں پیش پیش رہے۔ وہ ہمیشہ فرنٹ سے قیادت کرنے والے افسر کے طور پر جانے جاتے تھے۔
نائیک ابنِ امین کی عمر 37 سال تھی اور ان کا تعلق ضلع صوابی سے تھا، جب کہ 33 سالہ لانس نائیک محمد یونس کا تعلق ضلع کرک سے تھا۔
حملے کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں کلیئرنس آپریشن شروع کیا۔ کارروائی کے دوران چار بھارتی اسپانسر دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ علاقے میں سرچ اینڈ کلیئرنس آپریشن تاحال جاری ہے۔
ترجمان پاک فوج نے واضح کیا ہے کہ سیکورٹی فورسز ملک سے بھارتی سرپرست دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، اور شہداء کی قربانیاں قوم کے حوصلے اور عزم کو مزید تقویت دیتی ہیں۔