اپوزیشن لیڈر عمر ایوب عہدے سے فارغ، چیمبر بھی واپس لے لیا گیا،زرتاج گل، احمد چھٹہ کے عہدے بھی خالی

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب عہدے سے فارغ، چیمبر بھی واپس لے لیا گیا،زرتاج گل، احمد چھٹہ کے عہدے بھی خالی

قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب کو ان کے منصب سے ہٹا دیا گیا ہے،اس حوالے سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

قومی اسمبلی میں حالیہ سیاسی پیش رفت کے نتیجے میں قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اس حوالے سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں واضح طور پر ان کی برطرفی کی وجوہات اور اس کے قانونی و آئینی پہلوؤں کا ذکر کیا گیا ہے۔

عمر ایوب کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے جانے اور سزا سنائے جانے کے بعد قانونی طور پر نااہل قرار دیا گیا۔ عدالت کے اس فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بھی ان کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں عوامی نمائندگی کے لیے نااہل قرار دے دیا۔ اس عدالتی و انتخابی فیصلے کے نتیجے میں یہ سمجھا گیا کہ عمر ایوب اب اپوزیشن لیڈر کے منصب پر برقرار نہیں رہ سکتے، لہٰذا ان کا عہدہ خود بخود خالی تصور کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف کے زیرِ استعمال چیمبر کو بھی فوری طور پر خالی کروا کر واپس لے لیا گیا ہے۔

تحریک انصاف کو ممبران اسمبلی کی نااہلی کے بعد ایک اور بڑا جھٹکا لگ گیا

یہ صرف عمر ایوب کی برطرفی تک محدود نہیں رہا، بلکہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے دیگر اہم پارلیمانی عہدے داروں کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ ان اقدامات کے تحت پی ٹی آئی کی خاتون رہنما زرتاج گل کو پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، جبکہ احمد چٹھہ کو ڈپٹی پارلیمانی لیڈر کے عہدے سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ ان دونوں رہنماؤں کی برطرفی کے بعد پی ٹی آئی کی پارلیمانی قیادت کو نئے سرے سے ترتیب دینے کی ضرورت پیش آئی ہے، جس کے باعث پارٹی کو داخلی سطح پر بھی اہم فیصلے لینے پڑ سکتے ہیں۔

یہ تمام اقدامات ملک میں جاری سیاسی و عدالتی کشمکش کا نتیجہ ہیں، جس سے نہ صرف قومی اسمبلی کی سیاسی صورتحال متاثر ہوئی ہے بلکہ حزبِ اختلاف کی قیادت میں بھی ایک خلا پیدا ہو گیا ہے۔ آنے والے دنوں میں یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ اپوزیشن کی جماعتیں نئی قیادت کے لیے کس کو سامنے لاتی ہیں اور اس غیر معمولی صورتحال سے کیسے نمٹتی ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *