راولپنڈی رنگ روڈ کا منصوبہ، جس کی ابتدائی مالیت 32 اعشاریہ 9 بلین روپے تھی اور اس کی دسمبر 2025 تک تکمیل کی آخری تاریخ ایک مرتبہ پھر سے آگے بڑھنے کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے جس سے اس میگا منصوبے کی لاگت میں 40 سے 50 فیصد تک اضافے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈویژنل انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ 38.3 کلومیٹر کے منصوبے کا 70 فیصد سے زیادہ کام مکمل ہو چکا ہے۔ تاہم، پچھلے ایک مہینے سے مون سون کی شدید بارشوں کے پیشِ نظر کام سست روی کا شکار ہے اور مون سون سیزن ختم ہونے کے بعد پیشرفت کی رفتار بحال ہونے کی امید ہے۔
ڈویژنل انتظامیہ کے اہلکار نے واضح کیا کہ گزشتہ دو سالوں میں تعمیراتی مواد کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور گاڑیوں کے زیادہ چارجز کے لیے ایک نظرثانی شدہ PC-I تیار کیا جا رہا ہے۔ نظرثانی شدہ منصوبہ سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) اور بعد میں منظوری کے لیے Ecnec کو بھیجا جائے گا۔
تھلیان سے موٹر وے تک ٹریفک کو کیسے ملایا جائے اس بارے میں حل نہ ہونے والے مسائل کی وجہ سے بھی تاخیر ہوئی ہے۔ جبکہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) دو لین کو شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، اس کا توسیعی منصوبہ زیر التوا ہے۔ اس دوران، ٹھیکیدار، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) نے اپنے فنڈز سے ایک کلومیٹر ضم ہونے والی سڑک کی تعمیر کی پیشکش کی ہے۔
ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر اشفاق سلہری نے اس بات کی تصدیق کی کہ منصوبے کی آخری تاریخ میں توسیع کی جائے گی لیکن انہوں نے کہا کہ حکومت FWO کی طرف سے مانگے گئے 50 فیصد کے بجائے صرف 44 فیصد لاگت میں اضافے کی اجازت دے گی۔ اس منصوبے میں پانچ انٹر چینجز بنٹھ، چک بیلی خان، اڈیالہ روڈ، چکری روڈ اور ٹھلیاں شامل ہیں جہاں تعمیراتی کام جاری ہے۔