آزاد فیکٹ چیک نے یورپین تنظیم کی طرز پر گمراہ کن ایجنڈاپھیلانے پر کیا ہندوستانی “Disinfolab”کو بے نقاب

آزاد فیکٹ چیک نے یورپین تنظیم کی طرز پر گمراہ کن ایجنڈاپھیلانے پر کیا ہندوستانی “Disinfolab”کو بے نقاب

آزاد فیکٹ چیک نے غلط معلومات اور گمراہ کن ایجنڈا پھیلانے پر یورپی تنظیم کی طرز پر جعلی ہندوستانی “ڈس انفو لیب” کی نشاندہی کرتے ہوئے بے نقاب کیا ہے۔

آزاد فیکٹ چیک نے “انڈین فیک ڈس انفو لیب” کے وجود کا انکشاف کیا ہے جو کہ یورپی تنظیم ڈس انفو لیب کی نقل کرتے ہوئے غلط معلومات کے ماہرین کے ذریعے چلایا جانے والا ایک آزاد غیر منافع بخش ادارہ ہے۔ آزاد فیکٹ چیک نے اس ڈس انفو لیب کی نشاندہی کرتے ہوئے اس تنظیم کے ایک مخصوص مضمون کا جائزہ لیا جس کا نام ہے “The Narrative Game: India – Pakistan War”۔

آزاد فیکٹ چیک نے نشاندہی کی ہے کہ Fake Disinfolab کی ویب سائٹ “http://TheDisinfolab.com” ہے اور اس کا لوگو، “Disinfolab” جان بوجھ کر حقیقی یورپی DisinfoLab کی نقل کرناہے۔ اس تنظیم کے حوالے سے اہم تشویش یہ ہے کہ تنظیم کا غلط معلومات پھیلانے کا واضح ارادہ ہے جبکہ غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کا بہانہ کرنا ہے۔

اس تنظیم کے اہداف و مقاصد بہت غورطلب ہیں کیونکہ اصل یورپی ڈس انفو لیب نے پہلے ہندوستان سے آنے والی جعلی خبروں کو ختم کیا ہے اور “انڈین کرانیکلز” کے نام سے ایک انکشافی رپورٹ لکھی ہے۔ پاکستانی صحافیوں، میڈیا کو نشانہ بنانا: Fake Disinfolab آرٹیکل میں پہلی تصویر یہ دکھانے کی کوشش کرتی ہے کہ کون سے پاکستانی صحافی کن میڈیا آؤٹ لیٹس کے لیے کام کرتے ہیں۔

یہ دھوکہ دہی ہے کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ یہ تنظیمیں محض اس لیے متعصب ہیں کہ انہوں نے پاکستانی شہریوں کی خدمات حاصل کی ہیں۔ یہ عملی طور پر درست نہیں ہے کیونکہ بہت سے ہندوستانی شہریوں کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کے پیشہ ور افراد بھی ان تنظیموں میں کام کرتے ہیں۔ مزید برآں، اس طرح کے آؤٹ لیٹس کے ذریعے شائع ہونے والے مضامین کو کثیر القومی بنیاد پر ایڈیٹرز کے ادارتی جائزوں کی ایک سیریز کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

یہ تصویر نیویارک ٹائمز، رائٹرز، بلومبرگ اور سی این این جیسے معروف خبر رساں اداروں کے خلاف محض تعصب پر مبنی ہے، حالانکہ وہ محض حقائق پیش کرتے ہیں۔ آزاد فیکٹ چیک کی جھلکیاں، “اس میں پاکستانی نیوز ویب سائٹس اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس جیسے @geonews_urdu، @dawn_com، @thenews_intl، اور @ForumStrategic شامل ہیں، سبھی کو بغیر ثبوت کے نشانہ بنایا گیا ہے۔” اس ہدف کو نشانہ بنانے کی وجہ یہ معلوم ہوتی ہے کہ ان تنظیموں نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو بے نقاب کیا۔

چینی، ترک میڈیا کو غلط لیبل لگانا: تصویر کے درمیانی اور دائیں حصے چین اور ترکی کے میڈیا آؤٹ لیٹس کو بغیر کسی ثبوت کے نشانہ بنایا گیا او یہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ اس کا مقصد مغربی میڈیا کو “پاکستانی” اور چینی یا ترک میڈیا کو “بھارت مخالف” قرار دینا ہے، جس کا مطلب بغیر کسی جواز کے تعصب پھیلاناہے۔

مضمون کا پہلا پیراگراف بغیر ثبوت کے واضح بیانات پر مشتمل ہے اس کا دعویٰ ہے کہ تنظیم نے “عالمی اعتماد” حاصل کیا ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کے بیانات کو قطعی سچائی کے طور پر لیا جانا چاہئے، پھر بھی یہ کوئی واضح ثبوت فراہم نہیں کرتی ہے۔

امرتسر حملے کے بارے میں جھوٹے دعوے: مزید مضمون میں، جعلی انڈین ڈس انفو لیب توجہ مرکوز کرتا ہے۔ عالمی نیوز میڈیا پر حملے کے بعد اس نے امرتسر کے بارے میں حکومت پاکستان کے بیانات کو نشانہ بنایا۔

آرٹیکل میں پاکستان کے بیان کے حوالے سے جھوٹا دعویٰ کیا گیا ہے کہ ، “پاکستان نے کہا کہ اس نے ہندوستان پر حملہ نہیں کیا،” غلط تھا اور یہ کہ پاکستان امرتسر میں شہریوں پر حملہ کر رہا تھا۔ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کا بیان بالکل درست تھا۔ 8 مئی 2025 کو امرتسر پر پاکستان نے حملہ نہیں کیا تھا۔

بھارتی زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کی وجہ سے نقصان ہوا جو اپنے اہداف کو نشانہ بنانے میں ناکام رہے۔ امرتسر سے ملنے والے ملبے سے تصدیق ہوتی ہے کہ یہ میزائل روسی ساختہ تھے اور ہندوستانی فوج کے زیرِ استعمال میں تھے۔

نمائش B: گمراہ کن ویڈیو دعوے: جعلی انڈین ڈس انفو لیب کی نمائش “B” کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کے ڈی جی آئی ایس پی آر نے ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ کی ایک جعلی ویڈیو دکھائی جس میں کہا گیا کہ پاکستان نے ہندوستانی آبادی کے مراکز پر حملہ نہیں کیا۔
آزاد فیکٹ چیک انڈین ڈپٹی آرمی چیف کا ایک ویڈیو کلپ فراہم کرتا ہے، جو FICCI فورم پر ایک انٹرویو سے لیا گیا ہے اور بھارتی نیوز پورٹل ThePrint نے شائع کیا ہے۔

اس میں، وہ واضح طور پر کہتا ہے، “اس بار پاکستان کی طرف سے ہمارے آبادی کے مراکز کو نہیں نشانہ بنایا گیا”۔ یہ Fake Disinfolab کے ذریعے پھیلائی گئی غلط معلومات کی ایک اور واضح مثال ہے۔

نمائش C: سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو نشانہ بنانا: جعلی انڈین ڈس انفو لیب کی طرف سے نمائش “C” کئی پاکستانی عوامی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو نشانہ بناتی ہے، انہیں پاکستان اسٹریٹجک فورم سے منسلک کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

یہ ان اکاؤنٹس کے ذریعے شیئر کیے گئے ایک خط کو بغیر کسی ثبوت کے جعلی قرار دیتا ہے، اسکرین شاٹس پر صرف “جعلی خبروں” کی مہر لگا دیا گیا ہے۔

ایک بار پھر، Fake DisinfoLab اس حقیقت پر بھروسہ کرتے ہوئے کہ اس کا نام یورپی یونین پر مبنی غیر منافع بخش تنظیم کی نقل کرتا ہے، ساکھ کے غلط احساس کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

آزاد فیکٹ چیک نے نشاندہی کی ہے کہ اس قسم کی غلط معلومات خطرناک ہیں کیونکہ اس طرح کی جعلی تنظیمیں لوگوں کو گمراہ کر سکتی ہیں، حقائق کو مسخ کر سکتی ہیں اور الجھن پیدا کر سکتی ہیں۔

جو کچھ آپ آن لائن پڑھتے ہیں اس کے بارے میں ہمیشہ محتاط رہیں اور صرف سرکاری ذرائع اور تصدیق شدہ معلومات پر انحصار کریں۔ ایسی تنظیموں کے مواد پر بھروسہ نہ کریں جو جان بوجھ کر جھوٹا پراپیگنڈہ پھیلاتی ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *