نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تاریخی اور ثقافتی بنیادوں پر مبنی برادرانہ تعلقات ہیں۔
کئی برسوں بعد بنگلہ دیش کا دورہ کرنا خوشی کا باعث ہے، دونوں ممالک کی مذہبی و سماجی روایات مشترک ہیں۔پاکستان ہائی کمیشن ڈھاکا میں منعقدہ استقبالیہ تقریب میں اسحاق ڈار نے بنگلہ دیشی حکومت کا دورے کی دعوت، شاندار استقبال اور میزبانی پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام خطے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے خواہاں ہیں اور مل کر چیلنجز، جیسے موسمیاتی تبدیلی اور سلامتی کے خطرات، سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں پاکستان اور بنگلہ دیش کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے، اور تجارت و تعلیم کے شعبوں میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
ان کا یہ دو روزہ دورہ 13 برس بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا بنگلہ دیش کا پہلا سرکاری دورہ ہے۔دورے کے دوران اسحاق ڈار نے مختلف سیاسی و سماجی رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں، جن میں نیشنل سٹیزن پارٹی اور جماعت اسلامی کے وفود شامل تھے۔
ملاقاتوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے، ثقافتی تبادلے بڑھانے اور علاقائی و عالمی امور پر بات چیت کی گئی۔بنگلہ دیشی وزارت خارجہ کے مطابق دورے کے دوران تجارت، ثقافت، میڈیا، تربیت اور سفر کے شعبوں میں تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے چار سے پانچ یادداشتوں پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔
اسلام آباد اور ڈھاکا کے درمیان تجارتی تعلقات بڑھانے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ بھی قائم کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ برس سفارتی تعلقات بحال ہوئے، اور حالیہ دوروں کے نتیجے میں ویزا فری داخلے اور براہِ راست تجارتی سرگرمیوں جیسے اقدامات کیے گئے ہیں، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔