امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات شدید بحران کا شکار ہیں اور تباہی کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
اپنے ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ پر بیان جاری کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے بھارت پر سخت تنقید کی اور کہا کہ دہائیوں تک بھارت نے امریکا کے ساتھ غیر منصفانہ اور یکطرفہ رویہ اپنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے ہمیشہ امریکی مصنوعات پر دنیا کے بلند ترین محصولات عائد کیے، جس کی وجہ سے امریکی کمپنیوں کو بھارتی منڈی میں قدم جمانے میں مشکلات پیش آئیں۔
دوسری طرف بھارت کو امریکی منڈی تک وسیع رسائی حاصل رہی اور وہ اپنی اشیا بڑی مقدار میں امریکا کو فروخت کرتا رہا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ بہت محدود تجارت کرتے ہیں لیکن وہ ہمارے ساتھ وسیع پیمانے پر بزنس کرتے ہیں، یہ دہائیوں سے جاری ایک غیر متوازن اور تباہ کن صورتحال ہے۔
امریکی صدر کے مطابق بھارت اپنی زیادہ تر توانائی اور دفاعی ضروریات روس سے پوری کرتا ہے جبکہ امریکا سے نہایت محدود پیمانے پر خریداری کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب بھارت نے امریکی مصنوعات پر عائد ٹیکس ختم کرنے کی پیشکش کی ہے، تاہم یہ اقدام برسوں پہلے ہونا چاہیے تھا، اب یہ فیصلہ بہت تاخیر سے کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اور بھارت کے تجارتی تعلقات طویل عرصے سے تنازعات اور تناؤ کا شکار رہے ہیں۔ بھارت کی جانب سے امریکی مصنوعات پر 60 سے 100 فیصد تک درآمدی محصولات عائد کیے جاتے رہے ہیں