پاکستان نے ایک اور عالمی اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔ اسلام آباد میں واقع “ویژن پاکستان” عمارت کو دنیا کے معتبر ترین آرکیٹیکچرل ایوارڈز میں سے ایک، آغا خان آرکیٹیکچر ایوارڈ 2025 سے نوازا گیا ہے۔
یہ ایوارڈ ہر 3 سال بعد دنیا بھر کی غیر معمولی فنِ تعمیر میں کمال دکھانے والوں کو دیا جاتا ہے اور 2025 کے 16ویں سائیکل میں ’ویژن پاکستان‘ کو 7 ممالک کے دیگر منتخب منصوبوں کے ساتھ فاتح قرار دیا گیا۔
ایوارڈ حاصل کرنے والے دیگر ممالک میں بنگلہ دیش، چین، مصر، ایران اور فلسطین شامل ہیں، لیکن پاکستان کا یہ منفرد منصوبہ نہ صرف فنِ تعمیر بلکہ معاشرتی اثرات کے حوالے سے بھی نمایاں قرار دیا گیا۔
’ویژن پاکستان‘ ایک ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ہے جو پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرتا ہے۔ اس عمارت کو پاکستانی و عرب فنِ تعمیر سے متاثر ہو کر جدید خطوط پر ڈیزائن کیا گیا ہے اور اس کا ڈیزائن آرکیٹیکٹ سیف اللہ صدیقی نے تیار کیا تھا۔
ایوارڈ جیتنے کے بعد اپنے بیان میں سیف اللہ صدیقی کا کہنا تھا کہ ’یہ عمارت ایک ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ ہے، جس کا مقصد کم وسائل والے بچوں کو خود مختاری سیکھنے کا ماحول فراہم کرنا ہے۔ ہم جو بھی پروجیکٹ تعمیر کرتے ہیں اس میں موسمیاتی تبدیلی کو مدنظر رکھتے ہیں‘۔
’ویژن پاکستان‘ کی کلائنٹ، رشدا طارق قریشی نے بھی اس موقع پر کہا کہ ’یہ عمارت صرف جمالیاتی طور پر خوبصورت نہیں ہے، بلکہ یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں زندگیوں کو بدلنے کی طاقت ہے۔ کوئی بھی نوجوان جو کبھی کسی منظم کلاس روم یا روشن مستقبل کا حصہ نہیں رہا، جب یہاں آتا ہے تو یہ جگہ اسے مکمل طور پر بدل دیتی ہے‘۔
یہ اعزاز نہ صرف پاکستانی آرکیٹیکچر کی عالمی سطح پر پذیرائی ہے بلکہ یہ اس بات کی دلیل بھی ہے کہ فنِ تعمیر سماجی تبدیلی کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔
’ویژن پاکستان‘ بلاشبہ ایک ایسا منصوبہ ہے جو فن، انسانیت اور ماحولیات کے امتزاج کی بہترین مثال بن کر ابھرا ہے۔