تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کی رہائی کے لیے سنجیدہ نہیں، صحافی طیب بلوچ

تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کی رہائی کے لیے سنجیدہ نہیں، صحافی طیب بلوچ

آج اڈیالہ جیل کے باہر بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان کو سخت سوالات  کا سامنا کرنا پڑا اور انڈا پھینکنے کا ایک ناخوشگوار واقعہ بھی ان کے ساتھ پیش آیا ۔

صحافی طیب بلوچ اور دیگر میڈیا نمایندوں نے ان سے سوالات کیے جس کا جواب دیے بنا علیمہ خان  گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہو گئیں۔

 صحافی طیب بلوچ ایک نڈر صحافی ہیں جو بہادری سے سوال کرنے سے نہیں ہچکچاتے اور اپنے بے باک سوالات پر کافی مشکلات کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے ، انہوں  نے آزاد ڈیجیٹل کے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے تفصیلات سے آگاہ کیا ۔

آزاد ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں میزبان فرحان ورک نے ان کے جرات مندانہ سوالات پر انہیں سراہا ، طیب بلوچ نے جواب میں بتایا کہ انہیں ٹرولنگ کا اکثر سامنا رہا ہے میں نے سوالات کیے ، نوکری سے نکالا گیا میرے اور خاندان کی  دھمکیاں دی گییں لیکن انہوں نے صحافت پر کمپرومایز نہیں کیا ۔

صحافی طیب بلوچ کا کہنا تھا کہ عمران خان خود میڈیا سے گفتگو میں من پسند سوالات لیا کرتے تھے، علیمہ خانم بھی سوال کو بدتمیزی سمجھتی ہیں، سوال کرنے پر ان کا رویہ ہوتا ہے کہ تمہیں ہم سے سوال کرنے کی جرأت کیسے ہوئی۔

صحافی طیب بلوچ  نے بتایا کہ میں نے علیمہ خان کے سامنے ثبوت رکھ کر سوال کیا کہ کیا آپ نے 2004 میں شوکت خانم کی فنڈنگ سے ذاتی جائیدادیں بنائی تھیں؟ میرے سوال کے فوری بعد تحریک انصاف کے ورکرز نعرے بازی پر اتر آئے، جن کے لیڈر کو شرم نہیں تو کارکنان سے شرم کی توقع کیسے کی جا سکتی ہے ۔

منگل کے روز بھی صحافی طیب بلوچ نے علیمہ خان سے عمار سولنگی کی ٹوئٹ میں لگائے گئے الزامات پر سوال کیا تھا، جس میں علیمہ خان کی چندے سے ذاتی جائیداد خریدنے کی تفصیلات دی گئی تھیں جس پر انہوں نے سوال کا جواب نہیں دیا لیکن  انکار نہیں کیا بلکہ کہا کہ شہبازاور مریم نواز حکومت میں ہیں ان کو کہیں گرفتار کرلیں۔

 طیب بلوچ کاکہنا تھا کہ ان کے خلاف تحریک انصاف کی سوشل میڈیا مہم شروع کر دی گئی ہے، جب انہوں نے علیمہ صاحبہ سے کہا کہ آپ نے سوال کا جواب تو نہیں دیا،انہیں دھمکیاں دی گئیں،  کیا سوال پوچھنا جرم ہے ، کیا آپ صرف من پسند سوال کا جواب ہی دیں گی؟سوشل میڈیا پر ٹرولنگ اور دھمکیوں کا آرڈر کس نے دیا؟ آج تو جواب دیں۔

صحافی طیب بلوچ نے کہا کہ میڈم آپ پاکستان میں صحافیوں کی آزادی کی بات کرتی ہیں، لیکن سوال پر دھمکیاں ملتی ہیں آپ کے بھائی بھی ایسا کرتے تھے، مجھے دھمکیاں ملی ہیں۔

صحافی نے میزبان کے ایک سوال کا جواب دیتے بتایا کہ تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کی رہائی کے لیے سنجیدہ نہیں ہے، یہ عمران خان کی قید کو بیانیہ بنانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، ان کی بہنوں اور اہلیہ کے درمیان سنگین مسائل ہیں، علیمہ خان کی جمائمہ سے بھی نہیں بنی، اور اب بشریٰ سے بھی تنازعہ ہے۔

قبل ازیں آج راولپنڈی میں داہگل کے مقام پر پریس کانفرنس کے دوران علیمہ خان پر انڈا پھینکنے کا واقعہ پیش آیا تھا ، جس کی  میزبان فرحان ورک  نے مذمت کرتے سوال  کہ کیا یہ واقعہ پہلے سے پلانٹڈ تھا اس پر طیب بلوچ نے بتایا کہ وہ اس وقت وہیں موجود تھے جب یہ  واقعہ ہیش آیا ،   پولیس نے ان خواتین کو گرفتار کرلیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان پر انڈا پھینکنے والی خواتین کا تعلق تحریک انصاف سے ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *