صحافی طیب بلوچ پر حملہ، علیمہ خان، نعیم پنجوتھہ اور دیگر کے خلاف سخت دفعات کے تحت ایف آئی آر درج

صحافی طیب بلوچ پر حملہ، علیمہ خان، نعیم پنجوتھہ اور دیگر کے خلاف سخت دفعات کے تحت ایف آئی آر درج

راولپنڈی: اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان کی میڈیا سے گفتگو کے دوران تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے صحافی طیب بلوچ پر حملے کا مقدمہ علیمہ خان، نعیم حیدر پنجوتھہ اور دیگر افراد کے خلاف تھانہ صدر بیرونی راولپنڈی میں درج کر لیا گیا ہے۔

مقدمے میں تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 506، 147، 149، 382 اور 427 شامل کی گئی ہیں۔

ایف آئی آر کے مطابق، صحافی طیب بلوچ نے اپنی درخواست میں موقف اپنایا کہ علیمہ خان کی میڈیا سے گفتگو کے دوران نعیم پنجوتھہ نے للکار کر کہا کہ “اسے علیمہ خان سے جائیدادوں سے متعلق سوال کرنے کا مزا چکھاؤ”۔ اس کے بعد تنویر اسلم، ظفر اور ٹوما نے انہیں جکڑ کر زمین پر گرایا، جبکہ دیگر افراد نے انہیں مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ یہ حملہ پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت کیا گیا۔ صحافی طیب بلوچ کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

قبل ازیں آج اڈیالہ جیل کے بایر پی ٹی آئی کارکنوں نے صحافیوں پر حملہ کرتے ہوئے صحافی طیب بلوچ کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس موقع پرصحافی، کیمرہ مین ڈھال بنا کر طیب بلوچ کو بچانے کی کوشش کرتے رہے۔

اعجاز احمد اور دیگر صحافیوں کو دھکے دییے گئے اور گالم گلوچ کی گئی۔

دوسری جانب پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے اڈیالہ جیل کے باہر پی ٹی آئی کی طرف سے سینئر صحافی طیب بلوچ پر حملے کے خلاف احتجاج کی کا دے دی ہے۔

نیشنل پریس کلب اور آر آئی یو جے کی جانب سے کل شام 4 بجے نیشنل پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرے کی کال دی گئی ہے۔

نیشنل پریس کلب کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق اگر کل پی ٹی آئی قیادت نے معافی نہ مانگی تو بدھ کے روز راولپنڈی پریس کلب لیاقت باغ کے باہر اور پھر اڈیالہ جیل کے سامنے اور ملک گیر احتجاج کی کال دی جائے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *