پنجاب، جس کی آبادی 11 کروڑ سے زائد ہے، میں ای-ٹیکسی اسکیم متعارف کرائی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں شروع ہونے والا یہ منصوبہ ڈرائیورز کے لیے روزگار کے نئے مواقع فراہم کرنے کے ساتھ فضائی آلودگی پر قابو پانے میں بھی معاون ہوگا۔
بلاسود قسطوں کی سہولت اور جدید برقی ٹیکسی کے مالک بننے کا موقع ڈرائیورز کے لیے مستقل آمدنی کا خواب پورا کرے گا۔
ای-ٹیکسی اسکیم 2025 ایک انقلابی منصوبہ ہے جو پنجاب خصوصاً لاہور میں ٹیکسی انڈسٹری کو نئی سمت دے گا اور نوجوانوں اور بے روزگار شہریوں کے لیے پائیدار آمدنی کا ذریعہ فراہم کرے گا۔ اس اسکیم کے تحت ہونری وی 2.0، ڈونگ فینگ باکس اور دیگر گاڑیاں فراہم کی جائیں گی۔
اس اسکیم میں برقی ٹیکسی بلاسود قسطوں پر دستیاب ہوں گی تاکہ صاف اور جدید سفری سہولت ڈرائیورز کی پہنچ میں آسکے۔ پہلے مرحلے میں 1100 برقی ٹیکسی سڑکوں پر اتاری جائیں گی جن میں جی پی ایس سسٹم، اسمارٹ میٹر اور آفیشل ای-ٹیکسی برانڈنگ شامل ہوگی تاکہ مسافروں کو محفوظ، شفاف اور قابل اعتماد سروس فراہم کی جا سکے۔
ای-ٹیکسی پروگرام پنجاب کے تمام رہائشیوں کے لیے کھلا ہے۔ درخواست دہندہ کی عمر کم از کم 18 سال ہونی چاہیے، ڈرائیونگ لائسنس اور صاف بینکنگ ریکارڈ ہونا ضروری ہے۔ مرد اور خواتین دونوں درخواست دے سکتے ہیں۔
اس اسکیم کے لیے درخواستوں کا عمل ستمبر 2025 میں شروع ہوگا جب آن لائن رجسٹریشن پورٹل کھول دیا جائے گا۔ امیدوار اکتوبر 2025 تک فارم جمع کر سکیں گے اور مطلوبہ دستاویزات اپ لوڈ کر سکیں گے۔ بعد ازاں نومبر 2025 میں بیلٹنگ اور ویریفکیشن کا عمل مکمل کیا جائے گا تاکہ صرف اہل امیدواروں کو منتخب کیا جا سکے۔ آخر میں دسمبر 2025 سے منتخب امیدواروں کو برقی ٹیکسی فراہم کرنے کا عمل شروع ہوگا جو اس اسکیم کے پہلے مرحلے کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔
درخواستوں کا پورا عمل پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (PITB) کے آن لائن پورٹل کے ذریعے مکمل کیا جائے گا۔
پہلے مرحلے میں لاہور، راولپنڈی، ملتان اور فیصل آباد کے رہائشیوں کو یہ ٹیکسیاں فراہم کی جائیں گی۔